اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ دو ماہ میں ایسا کیا ہوا کہ پیٹرول، ڈیزل 60 روپے اور بجلی بھی مہنگی ہوگئی اور سب سے زیادہ تو اب مجھے گھی کا خوف آرہا ہے کہ درآمدی گھی مہنگا ہوگیا ہے،کہتے تھے کہ
مہنگائی بہت زیادہ ہے ہم مہنگائی کم کریں گے اور 2 ماہ میں وہ مہنگائی کردی جو ساڑھے 3 سال میں نہیں ہوئی، یہ لوگ پاکستان کیلئے نہیں آئے، جن کے غلام ہے ان کے ایجنڈے کیلئے آئے،پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو صرف زراعت کے بل بوتے پر ہی اپنی دولت میں اضافہ کرسکتا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت ملک کی بہتری یا عوام کے خدمت کے لیے نہیں لائی گئی، پہلے کہتے تھے کہ مہنگائی بہت زیادہ ہے ہم مہنگائی کم کریں گے اور 2 ماہ میں وہ مہنگائی کردی جو ساڑھے 3 سال میں نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ پاکستانیوں کے لیے نہیں آئے، یہ جن کے غلام ہے ان کے ایجنڈے کیلئے آئے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت 40 فیصد سستا تیل روس سے خرید رہے ہیں لیکن یہ امریکا کے غلام ہیں، ان کی جرات نہیں وہ تیل خریدیں جو ہم نے بات کی تھی۔انہوں نے کہاکہ بھارت جس کا امریکا کے ساتھ اتحاد ہے وہ روس سے تیل بھی لے رہا ہے اور ہتھیار بھی تاہم غلاموں کو اجازت نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ بھارت نے 25 روپے لیٹر پیٹرول اور ڈیزل سستا کیا ہے کیوں کہ وہ 40 فیصد سستا تیل خرید رہا ہے اور ہمارا ڈیزل اور پیٹرول مہنگا ہورہا ہے لیکن ہمیں اجازت نہیں روس سے تیل لینے کی۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک مقصد کے لیے آئے ہیں اور وہ پورا ہورہا ہے، سب نے مل کر قانون نکالا ہے، ان سب کے کرپشن کے کیسز معاف ہوں گے،
نیب ختم، ایف آئی اے کے کیسز ختم، شہباز شریف نیب پر بیٹھ گیا ہے جیسے بلے کو بٹھا دیا دودھ کی رکھوالی پر۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو صرف زراعت کے بل بوتے پر ہی اپنی دولت میں اضافہ کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جو آج کل کسانوں کے جو حالات ہیں اگر خاص توجہ اس جانب نہیں دی گئی تو آگے پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں ہم سوچ رہے تھے کہ
روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی ہے تاہم روس یوکرین تنازع کی وجہ سے اس کی قیمت بھی بڑھتی جائے گی اور دنیا میں اس کی قلت کا خدشہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت سے مجھے زیادہ امید تو نہیں لیکن اس وقت جو مہنگائی حالات ہیں اس کے پیش نظر اگر ٹارگٹڈ سبسڈیز نہ دی گئیں تو ڈر ہے کہ آگے فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہوگا، یہ بھی ذہن میں رہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر فوڈ سیکیورٹی
کا مسئلہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم جب حکومت میں آئے تو ہماری کوشش تھی کہ ہمیں اپنے کسان کی مدد کرنی ہے اور ابتدا سے ہمارے منشور میں یہ شامل تھا کہ جب تک پاکستان کی زراعت پر حکومت توجہ نہیں دے گی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے دور میں صنعتکاری پر زور دیا لیکن اس میں وقت درکار ہے اس وقت تک اگر یہاں خوشحالی آنی ہے تو وہ زراعت کے ذریعے ہی آئے گی۔ عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا
میں کسان کو سبسڈی ملتی ہے، ہم آتے ساتھ ہی پرائم منسٹر ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام لائے جس کے تحت کسانوں کو بیجوں، کھادوں، مویشیوں کے چارے سمیت 56 آئٹمز پر سبسڈی دی اور اس کے ساتھ پانی کی حفاظت کی اسکیموں پر پیسہ خرچ کیا۔مختلف اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت متعدد فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن ہوگا، اور میں امید رکھتا ہوں کہ جلد ہو کیوں کہ امریکی اپنی پالیسی نافذ کرنے کے لیے اس حکومت کو لے کر آئے ہیں۔