جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بجٹ کے بعد حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی،عمران خان

datetime 11  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آ ن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ کے بعد حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی، لگتا ہے طاقتور حلقے جاری سیاسی و معاشی بحران سے پریشان ہو چکے ہیں، امپورٹڈ حکومت ملک کومعاشی

تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے، حکومت سے نکلنے کے بعد میرے سامنے 2 ہی راستے تھے، طاقتور حلقوں سے معافی مانگ کر پاؤں پکڑتا یا عوام کے پاس جاتا، میں نے دوسرا راستہ اپنایا اور عوام کے پاس گیا،حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں،انتخابات کی تاریخ ملنے تک جدوجہد جاری رکھوں گا ۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ میں اینکر پرسنز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کوئی بھی یہ نہ سمجھے کے لانگ مارچ ختم ہوگیا ہے،جلد ہی اسلام آباد کا رخ کرونگا، ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے جس کے بعد پوری قوت سے لانگ مارچ کروں گا، ہم حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمیں عام انتخابات کی تاریخ نہیں مل جاتی ہماری جدوجہد جاری رہے گی، امپورٹڈ حکومت ملک کو معاشی تباہی کی طرف لے جارہی ہے، جولائی سے کمر توڑ مہنگائی کا غریب عوام سامنا کیسے کریں گے، اس بجٹ کو آئی ایم ایف بھی کسی صورت نہیں مانے گا، عالمی اداروں کو بھی موجودہ حکومت کی نااہلی کا یقین ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کا سامنا کرنے کے لیے مضبوط قیادت کی ضرورت ہے، مضبوط قیادت شفاف الیکشن کے ذریعے ہی سامنے آ سکتی ہے، اس وقت پاکستان کو آئی ایم ایف اور دیگر ممالک امداد نہیں کر رہے،

عالمی اداروں کو بھی موجودہ حکومت کی نا اہلی کا یقین ہے۔ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کو یقین ہے عوا م اس حکومت کے ساتھ نہیں۔ الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ دیگر بھی اہم تعیناتی کی جا رہی ہیں، پنجاب پولیس میں بھی بڑے پیمانے پر تبادلے ہو رہے ہیں۔ اہم تعیناتیوں، تقرر و تبادلوں کا واحد مقصد الیکشن چوری کی تیاری ہے، ہمیں معاملات کا اندازہ ہے اور مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نے کہا کہ لگتا ہے طاقتور حلقے جاری سیاسی و معاشی بحران سے پریشان ہو چکے ہیں۔

بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی۔ موجودہ سیاسی عدم استحام سے نکلنے کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔ حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیلصہ کیا ہے۔ انتخابات کی تاریخ ملنے تک جدوجہد جاری رکھوں گا۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت ملک کومعاشی تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے، جولائی سے کمر توڑ مہنگائی کا غریب عوام سامنا کیسے کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت سے نکلنے کے بعد میرے سامنے 2 ہی راستے تھے، طاقتور حلقوں سے معافی مانگ کر پاؤں پکڑتا یا عوام کے پاس جاتا، میں نے دوسرا راستہ اپنایا اور عوام کے پاس گیا۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…