لاہور(آن لائن)پاکستان عوامی تحریک کی مجلس شوریٰ نے 17جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی 8ویں برسی پر نا انصافی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔شوریٰ کے اجلاس میں ملک بھر سے7سو سے زائد ممبران نے شرکت کی۔ سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے
شوریٰ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جے آئی ٹی پر مسلسل تین سال سے چلنے والے سٹے آرڈر کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی انصاف کیلئے دائر کی جانے والی کوئی اپیل 7سال سے زیر التوا ہے کوئی اپیل تین سال سے زیر التوا ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کی اپیلیں نہ صرف فوری سماعت کیلئے مقرر ہو جاتی ہیں بلکہ ان پر اب بریت کے فیصلے بھی آنا شروع ہو گئے ہیں اگر مرکزی ملزمان اور پولیس کے اعلیٰ افسران بے گناہ ہیں تو پھر قاتل کون ہے؟۔شوریٰ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا براہ راست نوٹس لیں اور 8سال سے انصاف کے منتظر مظلوموں کو انصاف دلوائیں۔خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ آخر کیا وجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فلور پر لارجر بنچ کے روبرو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرنے کیلئے بننے والے جے آئی ٹی پر تین سال سے سٹے آرڈر چل رہا ہے۔شفاف تفتیش کے بغیر انصاف کیسے ہوگا؟سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم سوال کر رہے ہیں آخر وہ کون ہے جو قاتلوں کو سزا سے بچا نا چاہتا ہے؟سپریم کورٹ نے ہماری اپیل پر لاہور ہائی کورٹ کو تین ماہ کے اندر سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق زیر التوا اپیلیں نمٹانے کی ہدایات دی تھیں۔سپریم کورٹ کی ان ہدایات کو بھی 2سال 4ماہ گزر گئے اور کسی اپیل پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ ہم امن پسند اورقانون کا احترام کرنے والے ہیں ہم عدلیہ کا بے حد احترام کرتے ہیں اور انصاف کیلئے 8سال سے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔شوریٰ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 17جون کو لاہور سمیت ضلعی سطح پر ہر پریس کلب کے باہر احتجاج ہو گا اور مسلسل نا انصافی پر کارکن اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔بریگیڈئیر(ر) اقبال احمد خان، نور اللہ صدیقی،میاں ریحان مقبول،نور احمد سہو،قاضی شفیق،جواد حامدنے اجلاس سے خطاب کیا۔رفیق نجم،راجہ زاہد محمود،علامہ رانا محمد ادریس، مظہر محمود علوی،عرفان یوسف،سدرہ کرامت اجلاس میں شریک ہیں۔