لاہور(آن لائن) پیپلز پارٹی پنجاب میں بڑے مطالبے سے دستبردار ہوگئی، وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے وزارت خزانہ کے لئے پیپلز پارٹی کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور ن لیگ کے میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کو وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے بجٹ بھی وہی پیش کریں گے۔
تفصیل کے مطابق پنجاب کابینہ میں توسیع کے لیے نئے اراکین کے ناموں پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے ذرائع کے کا کہنا ہے ملک سیف الملوک کھوکھر، بلال یاسین، میاں مجتبی شجاع الرحمان، خواجہ عمران نذیر، ملک ندیم کامران، رانا مشہود احمد، خلیل طاہر سندھو، چودھری اقبال اور مخدوم عثمان محمود حلف اٹھائیں گے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے مزید 3 وزرا اور 2 مشیروں کی شمولیت کا امکان ہیں جن میں کرنل (ر) ایوب، یاور زمان، تنویر اسلم، بلال، ذکیہ شاہ نواز، منشااللہ بٹ اور جہانگیر خانزادہ کے نام ممکنہ وزرا میں شامل ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پنجاب کابینہ کے دوسرے مرحلے میں 25 سے زائد وزرا حلف اٹھائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد دونوں پارٹیوں میں وزراء اور محکموں کا معاملہ طے پا چکا تھا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی کابینہ 13جون کو پیش ہونے والے بجٹ سے قبل مکمل ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں دہشت گردی کے مسئلے بالخصوص ٹی ٹی اے اور ٹی ٹی پی کے ساتھ افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کی روشنی میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہائبرڈ اجلاس اسلام آباد زرداری ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں پارٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔
سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کے اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے اور اس لیے پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جانا چاہیے۔ پارٹی نے آگے کے راستے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
اجلاس میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، فریال تالپور، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سید خورشید شاہ، شیری رحمان، نیئر بخاری، نجم الدین صدر پی پی پی کے پی کے، فیصل کریم کنڈی، ہمایوں خان، چوہدری یاسین، قمر کائرہ، چوہدری منظور، ندیم افضل چن، اخونزادہ چٹان، رخسانہ بنگش، نثار کھوڑو اور فرحت اللہ بابر بھی موجود تھے۔