پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

عمران حکومت کی جانب سے خاموشی سے ایک ارب کے وی وی آئی پی طیارے خریدنے کا انکشاف

datetime 11  جون‬‮  2022 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جس وقت عوام کو مہنگائی کیخلاف کمر کسنے کے مشورے دیے جا رہے تھے اور ان کی رعایت (سبسڈی) ختم کی جا رہی تھی، عمران خان کی حکومت نے خاموشی کے ساتھ دو شاندار (وی وی آئی پی) طیارے خریدنے اور ان کی مینٹی ننس کیلئے ایک ارب دس کروڑ روپے مختص کیے تھے۔روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ کی

شائع خبر کے مطابق اس راز کا بھانڈا قومی اسمبلی میں بجٹ دستاویزات پیش کیے جانے کے موقع پر پھوٹا ہے۔ اگرچہ بجٹ دستاویز میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ وہ کون سی شخصیات تھیں جنہوں نے یہ پرتعیش ہوائی جہاز استعمال کیے، لیکن جو افسران اس بات سے واقف ہیں کہتے ہیں کہ وی وی آئی پی طیارے وزیراعظم اور صدر مملکت کیلئے تھے۔ اس مقصد کیلئے ضمنی گرانٹ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے منظور کی تھی اور اسی بات کا ذکر اب بجٹ دستاویز میں کیا گیا ہے جس کی باضابطہ منظوری پارلیمنٹ سے اب مانگی گئی ہے۔ وی وی آئی پی گلف اسٹریم طیاروں کی خریداری کیلئے پی ٹی آئی کی حکومت نے 800؍ ملین روپے کی گرانٹ وزارت دفاعی پیداوار کیلئے منظور کی۔ مزید 300؍ ملین ڈالرز دو وی وی آئی پی طیاروں کی مینٹی ننس کیلئے مختص کیے گئے اور بظاہر لگتا ہے کہ یہ وہی طیارے ہیں جو ختم ہونے والے مالی سال میں خریدے گئے تھے۔ ان طیاروں کی دیکھ بھال کی ذمہ دار وزارت دفاع ہے۔

مختص کردہ رقم ضمنی گرانٹس میں دکھائی گئی ہے۔ یہ وہ رقوم ہوتی ہیں جو بجٹ میں ہر وزارت کیلئے مختص کردہ رقم کے علاوہ ہوتی ہیں۔ عمومی طور پر ضمنی گرانٹس فوری نوعیت کے پروجیکٹس کیلئے رکھی جاتی ہے۔ یہ معلوم کرنا باقی ہے کہ ایسی کیا فوری ضرورت تھی کہ یہ طیارے خریدے گئے۔

ایسا لگتا ہے کہ مزید طیاروں کی خریداری کی وجہ سے مینٹی ننس کے اخراجات کم ہوئے ہیں۔ 2018-19ء میں یہ اخراجات 415؍ ملین روپے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں 2021-22ء میں رکھی گئی 300؍ ملین روپے کی رقم سابق مختص کردہ رقم کے مقابلے میں کم ہے۔

تاہم، ایک باخبر ذریعے کا کہنا تھا کہ وی وی آئی پی طیاروں کی خریداری درست تھی۔ اُن کا کہنا ہے کہ موجودہ طیارے 2015ء میں خریدے گئے تھے۔ ضمنی گرانٹس میں دکھایا جانے والا ایک اور بڑا خرچہ گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے چائنیز شہریوں کے اہل خانہ کو دیے جانے والے معاوضے کی رقم ہے جو دو ارب روپے دکھائی گئی ہے۔ اس حملے میں 10؍ چائنیز باشندے ہلاک اور 26؍ اس وقت زخمی ہوئے تھے جب دہشت گرد نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے مقام پر خود کش حملہ کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…