پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں  اور پنشن میں اضافے کیلئےبڑی خبر

datetime 10  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس (آج) جمعہ کو طلب کر لیا جس میں وفاقی بجٹ کی منظوری دی جائے گی ،فئنانس بل 2022،23 منظوری کیئیے پیش کیا جائے گا ،کابینہ نئے ٹیکسز کے حوالے سے فیصلے کرنے گی ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں اضافے کی بھی منظوری دی جائے گی ،

وفاقی کابینہ بجٹ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دے گی ،وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ کو صبح 11 بجے ہو گا۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر اتفاق ہوگیا، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیش کرینگے ،اگلے مالی سال کے لیے بجٹ کا حجم 9500 ارب روپے کے قریب ہو گا اور شرح نمو 5 فیصد رکھی جائیگی جو رواں سال 6 فیصد رہی۔حکومت نے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان تجاویز پر آئی ایم سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہا تاہم قابل ٹیکس آمدن کی حد طے کرنے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق معاملات ابھی طے ہونا باقی ہیں۔بجٹ میں قرض اور قرض پر سود کی ادائیگی کیلئے 21 ارب ڈالر مختص کیے جا رہے ہیں ، بیرونی قرض کی ادائیگی کے لیے 3500 ارب اور مقامی قرض کی ادائیگی کے لیے 700 ارب روپے رکھے جائیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت اگلے مالی سال کے دوران مختلف ذرائع سے 4600 ارب قرض لے گی جبکہ سبسڈی کی مد میں 650 ارب روپے رکھے جانے کی تجویزہے۔ بجٹ میں پنشن کی ادائیگی کے لیے 530 ارب اور سول حکومت چلانے کے لیے 550 ارب مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 800 ارب روپے ہو گا جس میں 100 ارب روپے کا پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کا پروگرام ہے۔اگلے سال کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5 فیصد سے کم تجویز کیا جا رہا ہے جو 3800 ارب روپے کے برابر بنتا ہے۔آئندہ مالی سال 41 ارب ڈالر کے فنڈز کی ضرورت ہو گی،

21 ارب ملکی و غیر ملکی قرض کی ادائیگی کے لیے، 12 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے، 8 ارب ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے درکار ہوں گے۔ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7 ہزار 255 ارب روپے تجویز کیا جا رہا ہے

جبکہ نان ٹیکس ریونیو وصولی کا ہدف 2000 ارب روپے کے لگ بھگ رکھا جا رہا ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مجموعی آمدن 9000 ارب روپے تجویز کی جا رہی ہے، وفاق کو کل آمدن سے 4900 ارب روپے اور صوبو ں کو گرانٹس اور این ایف سی پول سے 4100 ارب روپے منتقل کیے جائیں گے۔

دوسری جانب بجٹ میں آئندہ سال بلاواسطہ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کی تجویز ہے اور بلاواسطہ ٹیکس وصولیوں میں1048 ارب روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق بلاواسطہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف4695 ارب روپے مقررکرنے کی تجویز ہے

،آئندہ بجٹ میں براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2560 ارب روپے مقررکرنے کی سفارش گئی ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ تقریباً 9 ہزار ارب روپے مقررکرنے کی تجویز ہے، ایف بی آرکا ٹیکس ہدف 7255 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ نان ٹیکس کی مد میں 1626 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…