کراچی (این این آئی)جناح اسپتال کی ڈاکٹر شنیلا نے کہا ہے کہ عامر لیاقت کی فیملی نے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی اہلِ خانہ کی اجازت کے بغیر پوسٹ مارٹم نہیں کیا جا سکتا۔ڈاکٹر شنیلا نے بتایا کہ عامر لیاقت کا بیٹا ملک سے باہر ہے اور بیٹے کے آنے کے بعد فیملی پوسٹ
مارٹم کروانے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔ڈاکٹرعامرلیاقت کے پوسٹ مارٹم کے لیے3رکنی بورڈ قائم کیا گیا ہے پولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کی سربراہی میں بورڈ پوسٹ مارٹم کرے گا۔ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بورڈ میں 2 میل میڈیکو لیگل افسران بھی شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم کے حوالے سے انکی فیملی سے بھی رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے ، دو بیوں کو چھوڑ چکے جبکہ تیسری بیوی نے خلع دائر کی ہوئی ہے تاہم عامر لیاقت کے بچوں سے رابطہ کیا جارہا ہے۔دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ اور کرائم سین یونٹ کی ٹیم ڈاکٹر عامر لیاقت کے گھر پرموجود ہے، جہاں تفتیش جاری ہے۔عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے عملی صحافت کا آغاز ندائے ملت سے کیا۔عامر لیاقت حسین کو نجی ٹیلی ویژن جیو کے پروگرام عالم آن لائن سے شہرت ملی ، ان کی شہرت کو جیو کی رمضان ٹرانسمیشن اور انعام گھر نے اور بلندیوں پر پہنچادیا۔عامر لیاقت حسین نے عملی سیاست کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا اور وہ پہلی مرتبہ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر ہی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔عامر لیاقت 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے ، وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیر مملکت بھی رہے۔