منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی، 4 افراد جاں بحق

datetime 4  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کے مختلف پہاڑی جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں 3 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختون خوا کے علاقوں سوات، بونیر، مینگورہ، شانگلہ اور چکیسر کے پہاڑوں پر واقع جنگلات میں آگ لگنے

کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، آتشزدگی سے تین خواتین سمیت 4 افراد جھلس کے جاں بحق ہوگئے۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی ترجمان کے انعام اللہ خان نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیم اور ریونیو کا عملہ جائے وقوع پر پہنچ چکا ہے،دیگر ٹیمیں راستے ہیں۔ڈی ڈی ایم شانگلہ کے مطابق آتشزدگی کے واقعہ میں 41 سالہ خیرالنسا، 19 سالہ رضوانہ بی بی، اور 21 سالہ خالدالرحمن جاں بحق ہوئے ہیں،نذرانہ بی بی زخمی ہیں، تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔انعام اللہ کا کہنا تھا کہ فاریسٹ ریونیو اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں آتشزدگی پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں، آگ جھاڑیوں میں لگی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے علاقے کو لپیٹ میں لے لیا۔واقعہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو چکیسر میں واقع ہیلتھ یونٹ گننگر میں منتقل کردیا گیا۔شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر ضیا الرحمن نے بتایا کہ انہوں نے عملے کو جائے وقوع پہنچنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ متاثرین کی مدد کریں جبکہ ریسکیو 1122 اور جنگلات سے متعلق محکمے کے افراد کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ جلد از جلد آتشزدگی پر قابو پانے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہاکہ آتشزدگی سے متاثر علاقہ بلندی پر واقع ہے اور یہاں رسائی ممکن نہیں ہے، یہاں کوئی سڑک نہیں ہے جس کے ذریعے جائے وقوعہ پر پہنچا جاسکے جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ تتوالان اور دیگر علاقوں میں مختلف مقامات پر آتشزدگی کے نتیجے میں جنگلات کو خاصہ نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے محکمہ جنگلات کو ہدایت دی ہے کہ ملزمان کی تشخیص کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کریں۔شانگلہ کے سب ڈویژنل فوریسٹ افسر زاہد حسین نے بتایا کہ تتوالان، شانگ اور بٹکوٹ کے علاقے آتشزدگی کی لپیٹ میں ہیں،

ان کی ٹیم پر قابو پانے میں مصروف ہے۔انہوں نے کہاکہ اکثر شہری اس موسم میں جھاڑیوں کو آگ لگا دیتے ہیں یہ آگ جنگلات سمیت رہائشی علاقوں میں پھیل جاتی ہے، شانگلہ کے مختلف مقامات پر آگ لگانے والے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔محکمہ جنگلات کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ معلوم کرنا ہوگا کہ علی جان کے مقامات پر آگ لگانے والوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جائے گی، ابتدائی طور یہ معلوم کرنا ناممکن ہے۔

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں جنگلات میں بڑے پیمانے پر آتشزدگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں شانگلہ، دیر، مانسہرہ، سوات، بونیر، اور دیگر علاقے شامل ہیں،گزشتہ ہفتے ’بلین ٹری سونامی‘ کے منصوبے کے ذریعے اگائی جانے والے درختوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔اے این پی رہنماء ایمل ولی خان نے کہا کہ بلوچستان کے پہاڑی جنگلات سمیت پشاور، بونیر، دیر، شانگلہ، سوات، تورغر کے قیمتی پہاڑ جل رہے ہیں اور حکومت سوئی ہوئی ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ واقعات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث افراد کو سامنے لایا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…