بونیر(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ چلانے کی بات ہو رہی ہے، کیا نواز شریف اور آصف زرداری میرے اوپر غداری کا مقدمہ چلائیں گے؟،
یہ چاہتے ہیں عمران خان راستے سے ہٹ جائے،آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، زرداری جب پیسہ دیکھتا ہے اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوجاتی ہیں، شریف خاندان، زرداری سازش کا حصہ بنے،ان کا پاکستان میں کوئی سٹیک نہیں، ان لوگوں کوکوئی فرق نہیں پڑتا عوام مہنگائی کے سمندرمیں ڈوب جائیں گے،بھارت اور اسرائیل چاہتا ہے پاکستان کمزور ہو اور ٹوٹے،امریکا بھی مضبوط پاکستان نہیں دیکھنا چاہتا۔وہ جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ جلسے سے خطاب شروع ہوتے ہی کارکنوں نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے تو اس پر پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ بونیر کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،اللہ جسے چاہے عزت اور ذلت دیتا ہے، جیسے ہی تقریر شروع کرتا ہوں، ڈیزل کے نعرے شروع ہو جاتے ہیں، فضل الرحمان سوچو اللہ نے تمہیں اتنی ذلت کیوں دی، یہ دین کے نام پر سیاست کرتا ہے، جیسے ہی لوگ فضل الرحمان کو دیکھتے ہیں انہیں ڈیزل یاد آجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط ہوئی، پوری دنیا میں امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج ہوئے، دنیا میں ایک ہی نعرہ لگا’امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اور اسرائیل چاہتا ہے پاکستان کمزور ہو اور ٹوٹے۔انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی گئی تو ہندوستان میں خوشیاں منائی گئیں، بھارت میں ایسے خوشیاں منائی گئیں جیسے شہبازشریف نہیں شہباز سنگھ تھا،
شریف خاندان کے بھارت کی بزنس کمیونٹی سے بڑے گہرے تعلقات ہیں، نریندرا مودی نے کشمیریوں پر سب سے زیادہ ظلم کیا،اسے نوازشریف نے شادی پر بلایا۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف بھارت گیا،حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی، نریندرامودی جب پاکستان کے آرمی چیف کو دہشت گرد اور نوازشریف کودوست کہتا تھا، سابق وزیراعظم کے منہ سے ایک باربھی کلبھوشن کا نام نہیں نکلا تھا۔ انہوں نے کہاکہ زرداری اس ملک کی بہت بڑی بیماری ہے،
آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، زرداری جب پیسہ دیکھتا ہے اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوجاتی ہیں، شریف خاندان، زرداری سازش کا حصہ بنے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈونلڈ لْو نے پاکستان کے سفیر کو حکم دیا عمران خان کو ہٹاؤ، ڈونلڈ لونے دھمکی دی اگر نہ ہٹایا تو نتائج بھگتنا ہوں گے، ڈونلڈ لو نے کہا اگر چیری بلاسم آئے گا تو معاف کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 7 مارچ کو مراسلہ اور 8 مارچ کو عدم اعتماد جمع ہو جاتی ہے،
ہمارے اتحادی بھی ایک دم تبدیل ہو جاتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی میں مراسلہ دکھایا گیا، صدرمملکت نے مراسلے کے حوالے سے خط چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھا ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت میں روزانہ مہنگائی کا بڑا شور مچایا جاتا تھا، کانپیں ٹانگنے والے بلاول نے مہنگائی کے خلاف مارچ کیا تھا، کوئی کہتا تھا آٹا اور کوئی کہتا تھا گیس کی قیمت بڑھا دی ہے، اللہ کا حکم ہے سچ نہیں چھپ سکتا، پی ٹی آئی ساڑھے تین سال
حکومت میں آٹے کی قیمت 326 روپے بڑھی، ان کے صرف دوماہ میں 422 روپے آٹے کی قیمت بڑھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ساڑھے 3 سال حکومت میں گھی فی کلو 213 روپے بڑھی، ان کے دوماہ میں 200 روپے فی کلو قیمت بڑھی، پی ٹی آئی ساڑھے تین سال حکومت میں پٹرول 56 روپے 90 پیسے بڑھا، ان کی حکومت میں دوماہ میں 60 روپے بڑھ گیا ہے، فضل الرحمان کی قیمت دوماہ میں 60روپے بڑھی۔عمران خان نے
کہا کہ ملک میں انتہا کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، ہماری حکومت نے ساڑھے تین سال میں فی یونٹ 6 روپے بڑھائی، انہوں نے دوماہ میں 10 روپے فی یونٹ بڑھادی ہے، آئی ایم ایف ہمیں بھی پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کا کہتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ان میں اورہم میں فرق ان کی تمام جائیدادیں، بچے باہر ہیں، ان کا پاکستان میں کوئی سٹیک نہیں، ان لوگوں کوکوئی فرق نہیں پڑتا عوام مہنگائی کے سمندرمیں ڈوب جائیں گے، پٹرول جب60روپے بڑھے گا تو ہر
چیزکی قیمت بڑھے گی۔ جب ہمیں آئی ایم ایف نے پٹرول، بجلی کی قیمت بڑھانے کا کہا تو ہم نے پٹرول کی قیمت کو 10 روپے کم کر کے عوام کو ریلیف دیا، ہماری حکومت نے اپنا پیٹ کاٹ کر عوام کو بچایا، میرا جینا مرنا پاکستان ہے، باہرکوئی جائیداد نہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کی چھٹیاں، عیدیں باہر ہوتی ہیں، نوازشریف جب وزیراعظم تھا تو 24 دفعہ لندن گیا، آصف زرداری نے 50 دبئی کے دورے کیے تھے، میں نے ایک نجی دورہ نہیں
کیا تھا کیونکہ میرا گھر پاکستان میں ہے، ان کوئی مہنگائی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ باہرسے ڈکٹیشن لیکرفیصلے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر میرا بھی پیسہ باہر پڑا ہوتا تو انہیں ابسولیٹیلی ناٹ نہ کہتا،زرداری،شریفوں نے اربوں روپیہ باہررکھا ہوا ہے، یہ کبھی امریکا کے خلاف بات نہیں کرینگے، 400ڈرون حملوں میں بے قصورلوگ مارے گئے، ان دونوں کے منہ سے ایک دفعہ ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی تھی، ہمارا بڑا دہشت گرد الطاف تیس
سالوں سے لندن بیٹھا ہوا ہے، الطاف حسین نے کراچی میں سب سے زیادہ قتل کرائے، کیا برطانیہ ہمیں الطاف حسین پر ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دیگا؟۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں 400ڈرون حملے کرکے لوگوں کو مارا، ڈرون حملوں سے مرنے والوں کی کبھی کوئی تحقیقات نہیں ہوتی تھی، زرداری، نوازشریف دونوں ان کے ساتھ ملے ہوئے تھے، زرداری،نوازشریف پیسے کے غلام ہے جن کوعوام کا درد ہو وہ 60 روپے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھا
سکتا، بجلی کی قیمت کو دگنا کر دیا گیا ہے، جب روپیہ گرتا ہے توان کی دولت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، پوری دنیا میں کورونا نے تباہی مچائی، پی ٹی آئی حکومت میں کورونا کے باوجود گروتھ 6۔5 فیصد تھی، ہماری ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، مئی کے ماہ میں اب کمی آگئی ہے، تجارتی خسارہ مئی کے اندر 4 ارب ڈالر بڑھ چکا ہے، صرف دوماہ میں روپے کی قدر میں 20
فیصد کمی ہو چکی ہے، سٹاک مارکیٹ 10فیصد نیچے کی طرف جا چکی ہے،دوماہ میں ایکسپورٹ میں 10 فیصد کمی آئی ہے، صرف دوماہ میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو نیچے کر دیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملک کے نیوٹرل سے پوچھنا چاہتا ہوں، جب آپ نے نیوٹرل ہونے کا فیصلہ کیا تو بہت اچھی چیز ہیں، بتایا تھا سازش کا سن رہا ہوں اگر کامیاب ہو گئی تو ملک کو بڑا نقصان ہو گا، شوکت ترین سے کہا تھا انہیں ملکی معاملات بارے آگاہ
کرو، اگر ملکی معیشت گرنا شروع ہو جائے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا ہے، امریکا، سوویت یونین کے پاس دنیا کی سب سے طاقتور فوجیں تھیں، سوویت یونین نیچے گیا تو ملک ٹوٹ گیا تھا۔ عمران خان نے کہاکہ مجھ پرغداری کے مقدمات بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں، زرداری امریکیوں سے کہتا تھا مجھے فوج سے بچالو کیا وہ میرے خلاف مقدمہ کریگا، سزا یافتہ نوازشریف مفرورکیا وہ فیصلہ کرے گا کہ میں غدارہوں؟یہ چاہتے ہیں عمران خان راستے
سے ہٹ جائے اور راستہ صاف ہو جائے، تیس سال شریف خاندان نے حکمرانی کی اورک یا مقروض میں نے کیا؟ ان کوسمجھ آگئی ہے قوم سازش سمجھ چکی ہے، اب یہ سوچ رہے ہیں غداری کا مقدمہ کر کے مجھے راستے سے ہٹایا جائے۔عمران خان نے کہاکہ ہماری حکومت نے ہر خاندان کو صحت کارڈ کی انشورنس دی، ایسا کام کبھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا، آئی ایم ایف نے ہم پر بھی بڑا پریشر ڈالا تھا تاہم ہم نے عوام کو ریلیف دیا، کامیاب
جوان پروگرام کے تحت ہم نے لوگوں کو قرضے دیئے، پٹرول، ڈیزل پرسبسڈی دے کرہم نے عوام پر بوجھ کم کیا تھا، میں کسی سپر پاور کے سامنے گھٹنے ٹیکنے والا نہیں ہوں۔ امپورٹڈ حکومت نے معیشت کا برا حال کردیا ہے، امپورٹڈ حکومت کی معیشت کے حوالے سے کوئی تیاری نہیں تھی، یہ سب سے پہلے نیب میں اپنے کیسز ختم کرنے جا رہے ہیں، شریف خاندان پر 40 ارب کرپشن کے ہیں، آصف زرداری کے اومنی کے کیس بھی معاف ہوجائیں
گے، چیری بلاسم ترکی گیا ہوا تھا، صدراردوان کے کھانے پرچیری بلاسم نے مفرور بیٹے کو ساتھ بٹھایا ہوا تھا، ترکی کے صدرکے سامنے مفرور بیٹے کو بٹھانا شرم کی بات ہے، چیری بلاسم پتا ہونا چاہیے مفرورکو کوئی بھی حکومت گرفتارکرسکتی ہے، یہ پاکستان کے انصاف کا نظام کا مذاق اڑارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ چاہتے ہیں بڑا ڈاکو ایوان اور چھوٹا چور جیل جائے، جو قوم طاقتور کو جیل نہیں ڈال سکتی وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے، ہم سب نے ان
کے خلاف حقیقی آزادی کا جہاد لڑنا ہے، ہم نے ان سے حقیقی آزادی لینی ہے، یہ اقتدار میں کیسز ختم کرنے اور الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر دھاندلی کی تیاری کر رہے ہیں، ان کو پتا ہے ویسے تو یہ الیکشن نہیں جیت سکتے، جب یہ عوام میں جائیں گے تو ان کیخلاف چور، غدار کے نعرے لگیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ مقدمات درج کر کے اپوزیشن کو کرش کرنا چاہتے ہیں،
لانگ مارچ کے دوران کبھی جمہوریت میں ایسی شیلنگ نہیں دیکھی تھی، اس طرح تو بھارت کشمیریوں پر ظلم کرتا ہے، جنرل ڈائر نے 1919ء میں اس طرح لوگوں پر ظلم کیا تھا، یہ جھوٹے کیسز بنا کر لوگوں کو خوف دلا رہے ہیں، پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ حضرت امام حسینؓحق اورسچ کے راستے پرنکلے تھے، کوفہ کے لوگوں کو پتا تھا امام حسینؓ سچ کے راستے پرکھڑے ہیں لیکن انہوں نے
یزید کے خوف کی وجہ سے مدد نہیں کی تھی، قیامت تک کوفہ کے لوگ پچھتاتے رہیں گے انہوں نے کیوں نہیں مدد کی تھی، ہر دور میں یزید ہوتے ہیں، قوم کو راہ حق پر کھڑا ہو کر یزید کا مقابلہ کرنا چاہیے، یہ ہے یزید کے ماننے والے، میں تو کنٹینر پر تھا مجھے اگلے دن عوام پر ظلم کا پتا چلا، عوام پر بدترین تشدد کیا گیا، دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہونے والے شیل استعمال کیے گئے، جب تک میرے اندرخون ہے وقت کے یزیدوں کا مقابلہ کروں گا،
سن لو،میرے خلاف کیسز،جیل چھوٹی چیزہے جان کی قربانی دینے کوتیارہوں۔عمران خان نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہا ہوں، وکلا نے بتایا ہے فیصلہ آنے تک ابھی انتظار کریں، ہم نے ہمیشہ پْرامن احتجاج کیے، کبھی نہیں چاہیں گے ملک کا قانون توڑیں، کبھی نہیں چاہتے پولیس، رینجرز، فوج کے ساتھ کوئی تصادم ہو، اگر توڑ پھوڑ ہو گی تو ہمارے ملک کا ہی نقصان ہوگا، ججزسے اپیل کرتا ہوں کمیٹی میں تمام سرکاری افسران شامل ہیں، کمیٹی میں سارے سرکاری لوگ اس میں سول سوسائٹی کے افراد کو بھی شامل کیا جائے، تیاررہنا ہے کال دوں گا، جب تک زندہ ہیں حقیقی آزادی کے لیے لڑیں گے۔