پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

گرفتاریاں عمران خان سے شروع ہونی چاہئیں رانا ثناء اللہ نے کپتان کے لیے حکمت عملی تیار کرلی

datetime 29  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا دو سے ڈھائی ہزار افراد مطلوب ہیں اور میں سمجھتا ہوں عمران خان سے گرفتاریاں شروع ہونی چاہیں کیونکہ عمران خان وہ آدمی ہے جو اس ملک میں فساد پھیلانا چاہتا ہے انارکی پھیلانا چاہتا ہے ، عمران خان اپنے گھر آکر ٹھہرے نا، وہ کے پی وزیر اعلیٰ ہاوس میں جا کر بیٹھے ہوئے ہیں ۔

مجھ پر منشیات اسمگلنگ کے الزام کا ازخود نوٹس ہونا چاہئے، میرا ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونا ثابت ہوجائے تو مجھے وزیرداخلہ کیا قومی اسمبلی کا رکن بھی نہیں ہونا چاہئے، میں نے قومی اسمبلی میں قرآن شریف اٹھا کر اس الزام کو جھوٹا قرار دیا تھا، عمران خان ریڈ زون میں پہنچ جاتا تو بہت نقصان ہوتا، سلیکٹڈ عمران خان وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر لوگوں پر سزائے موت اور کرپشن کے جھوٹے کیس بنانے کی ہدایات دیتا رہا، میں نے شفاف تحقیقات کیلئے جیل سے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو خط لکھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان چار سال حکومت میں رہے ماڈل ٹاؤن واقعہ میں میر ی کوئی غلطی تھی تو سامنے لے آتے، ماڈل ٹاؤن واقعہ میں تحقیقات سے سپریم کورٹ تک شہباز شریف اور میرے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، عمران خان کا مارچ فتنہ و فساد فی الارض ہے، عمران خان ذاتی مقاصد کیلئے قوم میں انارکی اورا فراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، عمران خان جس طرح آنا چاہ رہے تھے یہ جمہوری احتجاج نہیں ہوتا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے جلسہ کی اجازت ملنے تک پنڈی اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے 100لوگ بھی نہیں تھے، عمران خان صوابی سے چلے تو ان کے ساتھ پانچ سات ہزار لوگ تھے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اپنی پولیس فورس کے ساتھ پولیس کا گھیراؤ نہیں کرتا تو عمران خان اٹک پل بھی کراس نہیں کرسکتا تھا، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیخلاف پولیس پر حملہ کرنے، بیریئرز کو ہٹانے اور صوبائی اکائی کے وفاق پر چڑھائی کرنے کے عمل پر مقدمہ درج کیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ کسی سرکاری اہلکار کو غیرقانونی احکامات نہیں ماننے چاہئیں، پی ٹی آئی کے دو ڈھائی ہزار لوگ مقدمات میں مطلوب ہیں۔

میں سمجھتا ہوں گرفتاریاں عمران خان سے شروع ہونی چاہئیں، عمران خان پاگل پن کی حدوں کو پہنچ گیا ہے، ہماری نظر میں عمران خان کا مارچ جمہوری احتجاج نہیں فتنہ و فساد مارچ ہے، عمران خان اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سمیت اداروں کو دھمکیاں دے رہا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ڈی چوک جانے کے بعد ریڈ زون کے بیریئرز توڑناچاہتا تھا، ریڈ زون میں فوج کی سیکیورٹی تھی فوج لاٹھی چارج نہیں کرتی، عمران خان ریڈ زون میں پہنچ جاتا تو بہت نقصان ہوتا، ہم نے شیلنگ کر کے رات میں ہی ڈی چوک خالی کروالیا تھا، عمران خان ڈی چوک نہیں آیا جناح ایونیو میں تقریر کر کے چلا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…