گرفتاریاں عمران خان سے شروع ہونی چاہئیں رانا ثناء اللہ نے کپتان کے لیے حکمت عملی تیار کرلی

29  مئی‬‮  2022

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا دو سے ڈھائی ہزار افراد مطلوب ہیں اور میں سمجھتا ہوں عمران خان سے گرفتاریاں شروع ہونی چاہیں کیونکہ عمران خان وہ آدمی ہے جو اس ملک میں فساد پھیلانا چاہتا ہے انارکی پھیلانا چاہتا ہے ، عمران خان اپنے گھر آکر ٹھہرے نا، وہ کے پی وزیر اعلیٰ ہاوس میں جا کر بیٹھے ہوئے ہیں ۔

مجھ پر منشیات اسمگلنگ کے الزام کا ازخود نوٹس ہونا چاہئے، میرا ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونا ثابت ہوجائے تو مجھے وزیرداخلہ کیا قومی اسمبلی کا رکن بھی نہیں ہونا چاہئے، میں نے قومی اسمبلی میں قرآن شریف اٹھا کر اس الزام کو جھوٹا قرار دیا تھا، عمران خان ریڈ زون میں پہنچ جاتا تو بہت نقصان ہوتا، سلیکٹڈ عمران خان وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر لوگوں پر سزائے موت اور کرپشن کے جھوٹے کیس بنانے کی ہدایات دیتا رہا، میں نے شفاف تحقیقات کیلئے جیل سے چیف جسٹس اور آرمی چیف کو خط لکھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان چار سال حکومت میں رہے ماڈل ٹاؤن واقعہ میں میر ی کوئی غلطی تھی تو سامنے لے آتے، ماڈل ٹاؤن واقعہ میں تحقیقات سے سپریم کورٹ تک شہباز شریف اور میرے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، عمران خان کا مارچ فتنہ و فساد فی الارض ہے، عمران خان ذاتی مقاصد کیلئے قوم میں انارکی اورا فراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، عمران خان جس طرح آنا چاہ رہے تھے یہ جمہوری احتجاج نہیں ہوتا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے جلسہ کی اجازت ملنے تک پنڈی اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے 100لوگ بھی نہیں تھے، عمران خان صوابی سے چلے تو ان کے ساتھ پانچ سات ہزار لوگ تھے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اپنی پولیس فورس کے ساتھ پولیس کا گھیراؤ نہیں کرتا تو عمران خان اٹک پل بھی کراس نہیں کرسکتا تھا، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیخلاف پولیس پر حملہ کرنے، بیریئرز کو ہٹانے اور صوبائی اکائی کے وفاق پر چڑھائی کرنے کے عمل پر مقدمہ درج کیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ کسی سرکاری اہلکار کو غیرقانونی احکامات نہیں ماننے چاہئیں، پی ٹی آئی کے دو ڈھائی ہزار لوگ مقدمات میں مطلوب ہیں۔

میں سمجھتا ہوں گرفتاریاں عمران خان سے شروع ہونی چاہئیں، عمران خان پاگل پن کی حدوں کو پہنچ گیا ہے، ہماری نظر میں عمران خان کا مارچ جمہوری احتجاج نہیں فتنہ و فساد مارچ ہے، عمران خان اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سمیت اداروں کو دھمکیاں دے رہا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان ڈی چوک جانے کے بعد ریڈ زون کے بیریئرز توڑناچاہتا تھا، ریڈ زون میں فوج کی سیکیورٹی تھی فوج لاٹھی چارج نہیں کرتی، عمران خان ریڈ زون میں پہنچ جاتا تو بہت نقصان ہوتا، ہم نے شیلنگ کر کے رات میں ہی ڈی چوک خالی کروالیا تھا، عمران خان ڈی چوک نہیں آیا جناح ایونیو میں تقریر کر کے چلا گیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…