اسلام آباد(آن لائن)وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27 مئی سے پٹرول، ڈیزل، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر اضافہ ہوگا، پٹرول کی قیمت 179.86 روپے، ڈیزل 174.15 روپے،
کیروسین آئل کی قیمت 155.56 روپے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل 148.31 روپے ہو جائے گی۔ آج بھی تیس روپے قیمت بڑھانے کے بعد ڈیزل پر حکومت 56.71 روپے، پٹرول پر 37.84 روپے لائٹ ڈیزل، 21.83 روپے کیروسین آئل اور 17.02 روپے پٹرول پر نقصان کر رہی ہے، وزیر خزانہ نے کہا 15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ عوام پر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے۔ پٹرول پر سبسڈی کا امیر اور غریب طبقہ دونوں فائدہ اٹھا رہے ہیں، وزیر خزانہ نے کہا پٹرولیم قیمتیں بڑھائے بغیر آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں مل سکتا۔پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔سابق حکومت کی پالیسیوں کے باعث آج مہنگائی کا سامنا ہے۔پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے، اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتے تو روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلہ میں گرتی ہے۔روپے کی قدر گرنے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے، وزیر خزانہ نے کہا عمران خان کو جب لگا کہ ان کی حکومت جانے لگی ہے تو انہوں نے بارودی سرنگ رکھ دی ہے۔حکومت 56 روپے اپنے پلے سے ڈیزل پر دے رہی ہے۔جس لاگت پر ہم پٹرول لے رہے ہیں اس سے بھی کم قیمت پر ہم عوام کو پٹرول اور ڈیزل دے رہے ہیں۔غریب لوگوں سے پیسہ لے کر امیر لوگوں کی جیب میں ڈالنا کہاں کا انصاف ہے،
وزیر خزانہ نے کہا غریب عوام سے پیسہ لے کر سبسڈی بڑی گاڑی والوں کو ملتی ہے۔یوٹیلٹی اسٹورز پر تیل کی قیمتوں پر سبسڈی دی، چینی کی قیمتیں ہم نے کم کیں۔خوردنی تیل کی قیمت دنیا بھر میں بڑھ جاتی ہے تو اس میں ہمارا قصور نہیں ہے،۔یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ قیمتیں کم کی جائیں۔روپے کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے تو ان چیزوں کی قیمتیں کم ہوں گی۔ ہم نے بہت سخت اور مشکل فیصلہ لیا ہے۔ سیاست بچا کر ریاست کو ڈبونا حکمت کا فیصلہ نہیں ہے، ہماری سیاست ڈوبتی ہے اور ریاست بچ جاتی ہے تو یہ ملک کے لئے بہتر ہے۔اس وقت ریاست اور ریاست کا مفاد ہمارے لئے مقدم ہے ۔