لاہور (آن لائن) پی ٹی آئی لانگ مارچ نے لاہور پولیس کے ایک کانسٹیبل کمال احمد کی زندگی چھین لی۔ پولیس کے مطابق کانسٹیبل شہید کمال احمد اس وقت گولیوں کا نشانہ بنا جب وہ ماڈل ٹائون میں واقعہ پی ٹی آئی کے ایک رہنما ساجد حسین کے گھر باہر موجود تھا ۔
مذکورہ گھر کی چھت سے شہید کانسٹیبل پر 3 فائر کئے گئے جو شہید کانسٹیبل کے سینے پر جا کر لگے اور وہ موقع پر ہی شہید ہوگیا۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی جی پولیس پنجاب رائو سردار علی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کانسٹیبل کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ملزم ساجد حسین اور اس کے بیٹے کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں دونوں باپ بیٹا ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم فائرنگ میں استعمال ہونے والے اسلحے کی فرانزک رپورٹ کے بعد فائرنگ کرنے والے اصل ملزم کی شناخت ہوسکے گی۔ پولیس کے مطابق تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے جبکہ شہید کانسٹیبل کمال احمد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ 2007 میں پنجاب پولیس میں بھرتی ہوا تھا۔ کانسٹیبل کمال احمد گرین ٹائون کا رہائشی اور پانچ بچوں کا باپ تھا۔کانسٹیبل کمال احمد تھانہ ماڈل ٹائون میں تعینات تھا جبکہ دوسری طرف گرفتار ملزم ساجد حسین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ آفیسر ہیں۔