لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی )چوہدری پرویز الٰہی نے گزشتہ روز مختصر اجلاس میں حکومتی ارکان کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھا کر اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ٹیکنیکل طور ناکام بنا کر پنجاب اسمبلی پر اپنی گرفت مضبوط کر لی جو موجودہ سیاسی صورتحال میں مستقبل میں حکومت کو آئینی،قانونی، سیاسی اور انتظامی مشکلات سے دو چار کر سکتی ہیں۔
روزنامہ جنگ میں مقصود اعوان کی خبر کے مطابق اسمبلی اجلاس کی صدارت پینل آف چیئر کے وسیم خان بدوزئی نے کی اور سب سے پہلے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی ایجنڈے پر سرفہرست تھی۔دوسری جانب پولیس نے چھاپہ مار کر پنجاب اسمبلی کے ڈائریکٹر جنرل پارلیمانی امور رائے ممتاز کو حراست میں لے لیا، سیکرٹری پنجاب اسمبلی اور ڈی جی کوارڈی نیشن کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔بتایا گیا ہے کہ پولیس نے چھاپہ مار کر ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو حراست میں لے لیا ہے ۔ اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ رات ساڑھے تین بجے پولیس دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی۔ ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق پولیس نے سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکرٹری کوارڈی نیشن عنایت اللہ لک کے گھر بھی چھاپہ مارا۔ پولیس دونوں افسران کو گھروں پر موجود نہ ہونے کے سبب گرفتار کرنے می ناکام رہی۔رات گئے پولیس ایکشن کی ویڈیوز بھی سامنے آگئی ہیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رائے ممتاز کی گرفتار ی ،محمد خان بھٹی اور عنایت اللہ لک کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت اور حکومتی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام ایکشن شہباز شریف کے حکم پر ہورہا ہے، پنجاب اسمبلی کے سینئر آفیسرز کی گرفتاری اور چھاپے حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہیں۔ انہوںنے کہا کہ غیر آئینی اور جعلی حکومت آئین اور قانون کے خلاف اقدامات کر رہی ہے، شریفوں کا حقیقی چہرہ قوم کے سامنے آرہا ہے۔