جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

سندھ میں رواں سال بھی ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی کی روایت برقرار

datetime 19  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ کے رواں مالی سال 2021-22 کے ترقیاتی بجٹ میں 90 ارب روپے سے زائد اور غیر ترقیاتی اخراجات میں 30 ارب روپے سے زائد کٹوتی متوقع ہے۔ اس کا ایک سبب وفاق سے ملنے والی رقم میں کمی بھی ہے۔محکمہ خزانہ سندھ کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے کل 329 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ

میں اب تک 227 ارب جاری ہو سکے ہیں ، جس میں سے صرف 110.594 ارب (تقریبا 34 فیصد)خرچ ہو سکے ہیں۔گذشتہ کئی ہفتوں سے نیا ترقیاتی بجٹ جاری نہیں کیا گیا۔ ان اعداد و شمار سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ مالی سال کے اختتام پر نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ 90 ارب روپے کم ہو گا۔ سب سے زیادہ کٹوتی صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام(اے ڈی پی)میں متوقع ہے۔ 252 ارب روپے کے اے ڈی پی میں اب تک 168 ارب روپے جاری کے گئے ہیں اور صرف 106 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں۔اے ڈی پی میں 80 ارب روپے سے زائد کٹوتی متوقع ہے۔رواں سال سب سے کم رقم نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے جاری کی گئی ہے ۔ 670 نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے مختص 84 ارب روپے میں سے صرف 29 ارب روپے جاری کیے گئے اور اب تک صرف 14 فیصد اخراجات ہوئے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے رواں سال سندھ کو وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص 5 ارب روپے کی بجائے 12 ارب روپے اب تک جاری کیے ۔+

یعنی 7 ارب روپے زیادہ جاری کیے گئے۔رواں مالی سال کے دوران سندھ کے 10 کھرب 89 ارب روپے کے غیر ترقیاتی بجٹ میں 31 ارب روپے کی معمولی کمی کی گئی ہے۔غیر معمولی بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ 43 ارب روپے کی کٹوتی تنخواہوں کے بجٹ میں کی گئی ہے ۔ تنخواہوں کے لیے مختص بجٹ 6 کھرب 25 ارب روپے تھا ، جسے کم کرکے 5 کھرب 82 ارب روپے کر دیا گیا۔

حکومت سندھ کے ذرائع نے بتایاکہ رواں مالی سال کے دوران ہزاروں خالی اسامیاں پر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن وہ اسامیاں پر نہیں کی گئیں۔ لاکھوں نوجوانوں سے کئی سالوں کی طرح اس سال بھی درخواستیں وصول کی گئیں لیکن بھرتیاں نہیں کی گئیں ۔ اس لئے تنخواہوں کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے لیکن نان سیلری بجٹ میں 13 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے مختص 4 کھرب 64 ارب روپے کے بجٹ کو بڑھا کر 4 کھرب 74 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔نان سیلری بجٹ میں سب سے زیادہ رقم 2 کھرب 52 ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہو گی ۔ جو کل بجٹ کا 20 فیصد ہے۔ہر سال کی طرح رواں مالی سال کے دوران بھی حکومت سندھ ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی کرنے کی روایت نہیں توڑ سکی اور قرضوں کی ادائیگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…