واشنگٹن /ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے ولی عہد اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے دو علاقائی طاقتوں کے درمیان تنازع ختم کر کے تعلقات کو دوبارہ بحال کرنے کا عزم ظاہر کردیا۔میڈیارپورٹس کے
مطابق2018 میں مملکت کے استنبول قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دراڑ پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد ترک صدر طیب اردوان کا یہ پہلا دورہ ہے۔دورے کے دوران ترک صدر نے تعلقات کو ترقی دینے کے لیے مملکت کے ولی عہد سے ملاقات کی۔سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ترک صدر کی شہزادہ محمد بن سلمان کو گلے لگاتے ہوئے تصاویر شائع کیں، جس کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس حکام نے اندازہ لگایا ہے کہ جمال خاشقجی کے خلاف سازش کی منظوری دی گئی ہے، تاہم سعودی عرب تردید کرتا ہے۔ دونوں ممالک سعودی ترک تعلقات پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے تمام شعبوں میں ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ترکی کے سرکاری میڈیا کی جانب سے شائع ہونے والی تصاویر میں صدر طیب اردوان کو ولی عہد کے والد شاہ سلمان کے ساتھ ایک ملاقات کرتے دیکھایا گیا۔ملاقات کے بعد طیب اردگان عمرے کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ مکرمہ روانہ ہوئے، جہاں راستے میں ترکی اور سعودی عرب کے جھنڈے لگائے گئے تھے۔