اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ مدینہ منورہ میں جو واقعہ ہوا یہ ان کے اپنے اعمال کی وجہ سے ہے۔ایک انٹرویو میں عمران خان نے مسجد نبوی ۖ میں آنے والے واقعہ پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مدینے میں جو ہوا یہ ان کے اپنے اعمال کی وجہ سے ہے۔عمران خان نے کہا کہ لوگ تکلیف میں نکل رہے ہیں ۔
عوام کے اندر غصہ ہے، ان لوگوں نے بیرونی سازش کا حصہ بن کر حکومت گرائی۔ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اس مقدس جگہ لوگوں کو آوازیں کسنے کی ہدایت دوں۔انہوں نے کہاکہ کوئی عاشق رسول ۖ ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا،مدینہ میں جب یہ واقعہ ہوا تو ہمارے تمام کارکنان شب دعا منا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میرے دل میں جو رسول اللہ ۖ کا مقام ہے وہ کسی کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں،میرا عقیدہ ہے کہ دل میں نبی کریمۖ کا عشق نہ ہو تو ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ میں نے ہرفورم پراسلامو فوبیا کے خلاف آواز بلند کی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ( ن) کے سینئر رہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے جو کچھ روضہ رسول ۖپر ہوا وہ کسی بھی کلمہ گو کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ہمارا ایمان ہے کہ روضہ رسول ۖپر ہمارا سلام بارگاہ رسالت میں براہ راست پیش ہوتا ہے،قرآن پاک میں ہے کہ اپنی آوازوں کو نبی کی آواز سے نیچے رکھو،وہاں درود شریف بھی آہستہ پڑھا جائے اور بے تاب نگاہی بھی بے ادبی شمار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ روضہ رسول ۖوہ بابرکت مقام ہے جس کے کوچوں کی توصیف بھی اولیاء اللہ نے کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم محبت والے لوگ ہیں ہماری تو رسول اللہ ۖکی گلیوں کے کتے کے سامنے بھی کوئی مجال نہیں،جو کچھ ہوا وہ منصوبے کے تحت ہوا۔ انہوں نے کہاکہ دو دن پہلے شیخ رشید نے کہہ دیا تھا کہ وزیر اعظم جب سعودیہ جائیں گے تو وہاں دیکھنا کیا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ جہانگیر چیکو کا عمران خان سے تعلق سب کے سامنے ہے،واقعہ سے پوری امت مسلمہ کے سر جھک گئے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان کی قیادت میں جو فتنہ پروان چڑھ رہا تھا آج وہ مقدس مقامات کو بھی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس فتنے کے علاج تک پاکستانی قوم کے سر شرم سے جھکے رہیں گے،ان عناصر کے خلاف حکومت پاکستان سخت ترین ایکشن لے گی،اس فتنے کے سرپرستوں کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔