بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا سپیکر پرویز الٰہی نے اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ بتا دی

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں،ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے

چھاپے مار رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16اپریل کے اجلاس کے دوران پولیس نے ایوان میں گھس کر اراکین پر تشدد کیا، ایک رکن اسمبلی تشدد کی وجہ سے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔گزشتہ ساڑھے تین سال ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے، جو شریفوں نے اقتدار ملنے کے چند دنوں میں پیدا کر دیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس سوموار 16مئی دن ساڑھے 11 بجے تک کے لئے ملتوی کیا گیاہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا ہے، پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے، آئی جی، چیف سیکرٹری شریفوں کے آلہ کار بن چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا حلف لینے کے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر نئے وزیر اعلی سے حلف نہ لیکر اور نمائندہ مقرر نہ کر کے آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔

صدر اور گورنر کی ناکامی کے بعد عدالت آئین کی محافظ ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر14 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیاکہ آئینی مینڈیٹ کے تحت صوبائی حکومت تشکیل نہیں دی جا رہی، گورنر نئے وزیراعلی سے حلف لینے سے گریز کررہے ہیں۔

گورنر پنجاب کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس درخواست میں صدر مملکت پر سوالات اٹھائے گئے،حلف اللہ کے نام پر لیا جاتا ہے نہ کہ گورنر کے نام پر جو صرف ایک انتظامی کام کر رہا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے وزیراعلی کے انتخاب سے کئی روز گزرنے کے باوجود حلف سے گریز کیا جا رہا ہے، وزیراعلی کے انتخاب کو تاحال چیلنج نہ کیا جانا عدالت نے نوٹ کیا ہے۔

گورنروزیراعلی کا حلف نہ لینے کا تو کہہ سکتے ہیں مگر نمائندہ مقرر کرنا آئین کی منشا ہے۔ عدالت نے معاملے کو حل کیلئے 22 اپریل کو فیصلہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا جو ابھی تک زیر التوا ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے صدرمملکت کا قابل احترام آفس عوام کا اعتماد تباہ کر دیگا۔ فیصلے میں پنجاب اسمبلی کی توڑ پھوڑ اور انتخابات کیسے ہوئے اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے، فیصلے میں حمزہ شہباز کے حلف لینے کے پہلے حکم اور انٹرا کورٹ اپیل کا بھی تفصیلی ذکر موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…