اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا سپیکر پرویز الٰہی نے اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ بتا دی

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں،ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے

چھاپے مار رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16اپریل کے اجلاس کے دوران پولیس نے ایوان میں گھس کر اراکین پر تشدد کیا، ایک رکن اسمبلی تشدد کی وجہ سے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔گزشتہ ساڑھے تین سال ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے، جو شریفوں نے اقتدار ملنے کے چند دنوں میں پیدا کر دیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس سوموار 16مئی دن ساڑھے 11 بجے تک کے لئے ملتوی کیا گیاہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا ہے، پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے، آئی جی، چیف سیکرٹری شریفوں کے آلہ کار بن چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا حلف لینے کے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر نئے وزیر اعلی سے حلف نہ لیکر اور نمائندہ مقرر نہ کر کے آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔

صدر اور گورنر کی ناکامی کے بعد عدالت آئین کی محافظ ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر14 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیاکہ آئینی مینڈیٹ کے تحت صوبائی حکومت تشکیل نہیں دی جا رہی، گورنر نئے وزیراعلی سے حلف لینے سے گریز کررہے ہیں۔

گورنر پنجاب کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس درخواست میں صدر مملکت پر سوالات اٹھائے گئے،حلف اللہ کے نام پر لیا جاتا ہے نہ کہ گورنر کے نام پر جو صرف ایک انتظامی کام کر رہا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے وزیراعلی کے انتخاب سے کئی روز گزرنے کے باوجود حلف سے گریز کیا جا رہا ہے، وزیراعلی کے انتخاب کو تاحال چیلنج نہ کیا جانا عدالت نے نوٹ کیا ہے۔

گورنروزیراعلی کا حلف نہ لینے کا تو کہہ سکتے ہیں مگر نمائندہ مقرر کرنا آئین کی منشا ہے۔ عدالت نے معاملے کو حل کیلئے 22 اپریل کو فیصلہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا جو ابھی تک زیر التوا ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے صدرمملکت کا قابل احترام آفس عوام کا اعتماد تباہ کر دیگا۔ فیصلے میں پنجاب اسمبلی کی توڑ پھوڑ اور انتخابات کیسے ہوئے اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے، فیصلے میں حمزہ شہباز کے حلف لینے کے پہلے حکم اور انٹرا کورٹ اپیل کا بھی تفصیلی ذکر موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…