جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

کمرشل بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرض کی فراہمی پر شرح سود 24 سال کی بلند ترین سطح پر

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) کمرشل بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرض کی فراہمی پر شرح سود 24 سال کی بلند ترین سطح، 14.99 فیصد پر پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے کمرشل بینکوں کو 3، 6 اور 12 ماہ کی مدت کے ٹریژری بلز کی فروخت سے 614ارب روپے

کا قرضہ حاصل کیا جبکہ ہدف 500 ارب روپے تھا۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے اس ضمن میں بتایاکہ ٹریژری بلز بلند شرح سود کے رجحان کی وجہ یہ توقعات ہیں کہ افراطِ زر کے دبائو میں مزید اضافہ ہوگا جس کی وجہ سے حکومت کی فنانسنگ کی ضروریات بھی برقرار رہیں گی۔ 6 ماہ کی مدت کے ٹی بلز کے عوض دیے گئے قرض پر شرح سود 114 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 14.99 فیصد کی سطح پر آگئی۔طاہر عباس کے مطابق یہ 1998 کے بعد سے بلند ترین شرح ہے۔ کمرشل بینکوں سے قرضہ لینے کی حکومتی طلب بلند رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے کہ کیوں کہ اسے بجٹ کے شارٹ فال پر قابو پانے کے لیے فنانسنگ کی ضرورت ہے۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق رواں مالی سال میں مالیاتی خسارہ 64کھرب روپے تک بڑھ سکتا ہے۔ طاہر عباس کے مطابق عارف حبیب لمیٹڈ نے مالیاتی خسارے کا تخمینہ 40کھرب روپے لگایا تھا۔بی ایم اے کیپیٹل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سعد ہاشمی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے تحت مرکزی بینک سے قرض گیری پر پابندی کے بعد حکومت کے کمرشل بینکوں سے قرض لینے میں اضافہ ہوا۔ اس وجہ سے کمرشل بینک حکومت کو بلند شرح سود پر قرض دے رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…