لاہور (آن لائن) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کو تحریک منہاج القرآن کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹیلیفون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی نائب صدر راجہ زاہد،
نوراللہ صدیقی، جی ایم ملک، عارف چودھری اور ترجمان چودھری پرویزالٰہی ڈاکٹر زین علی بھٹی بھی موجود تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ جن کو پھانسی اورعمر قید ہونا چاہئے تھی وہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ بنے بیٹھے ہیں، کیپٹن (ر) عثمان ڈی سی او لاہور کی نگرانی میں ماڈل ٹائون آپریشن ہوا تھا، سانحہ ماڈل ٹائون کے وقت وہ موقع پر موجود تھے، اس وقت بھی ساری سازش کا مرکزی کردار یہی ہے، سات سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹائون کی غیر جانبدرانہ تفتیش نہیں ہوئی۔ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں خون خرابے اور ماڈل ٹائون سانحہ کے ملزمان ایک ہی ہیں، اگر ان کو سزا ہو چکی ہوتی تو پنجاب اسمبلی کا واقعہ نہ ہوتا، ساڑھے تین سالوں میں تحریک انصاف کی حکومت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے کیس کا کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے سانحہ کے مرکزی ملزم کیپٹن (ر) عثمان کو رہا کر دیا گیا، سانحہ ماڈل میں سزائے موت کے مرتکب ملزمان وزیر بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک منٹ ضائع کیے بغیر سانحہ ماڈل ٹائون کے ملزمان کو سزا دی جائے۔