پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

میں بڑے بڑے دعوؤں یا اپنے نام کے ساتھ کپتان اور پلس لگا کر نہیں آیا،نواز شریف کا کارکن، شہباز شریف کا بیٹا ہوں، حمزہ شہباز

datetime 16  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)نومنتخب وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے ایوان میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے اپنا فرض بہادری سے ادا کیا، ایوان کے توسط سے ڈپٹی سپیکر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود آئین وقانون کا مذاق اڑایا گیا، میں بڑے بڑے دعوؤں یا اپنے نام کے ساتھ کپتان اور پلس لگا کر نہیں آیا،

میں نواز شریف کا کارکن ہوں، شہباز شریف کا بیٹا ہوں، دن رات ایک کرکے صوبے کی عوام کی خدمت کروں گا،بیرونی سازش کے جھوٹے دعوے کیے گئے، اس صوبے میں ایک نااہل شخص کو وزیراعلی لگا کر اس صوبے کے خلاف سازش کی گئی،اس ملک کو آگے بڑھنا ہے تو بہترین بلدیاتی نظام صوبے میں متعارف کروانا ہوگا، اس کے لیے میں سب کے ساتھ بیٹھوں گا اور ان شا اللہ ایک مربوط بلدیاتی نظام لے کر آئیں گے۔قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان نے دھاندلی کے ذریعے عام انتخابات کو چرایا تھا، آج بھی شکست دیکھ کر اسمبلی سیل کرا دی، یہ ڈپٹی سپیکر پر نہیں، ایوان پر حملہ تھا، ایوان میں جو کچھ ہوا اس پر انکوائری کمیٹی بنائیں گے، جو سات روز میں اپنی رپورٹ پیش کر ے گی،ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، قانون اپنا راستہ لے گا۔حمزہ شہباز نے کہا کہ اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے، پچھلے دوہفتوں سے قوم ایک ہیجانی کیفیت میں مبتلا رہی، اجلاس کی کارروائی کو چلنے نہیں دیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا آئین و قانون کے مطابق الیکشن ہوگا، ایوان کے دروازے ممبران پر بند کردیئے جاتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر سے اختیارات بھی واپس لیے گئے، آج ڈپٹی سپیکر کو روسٹرم پر آکر نشانہ بنایا گیا، یہ ڈپٹی سپیکر نہیں ایوان پر حملہ ہے، اللہ کا شکر ہے ڈپٹی سپیکر محفوظ رہے، وقت گزر جاتا ہے لیکن کردار یاد رہتے ہیں،

کسٹوڈین آف دی ہاؤس نے آئین کی پاسداری کا حلف لیا ہوتا ہے، جب ہار نظر آئے تو اسمبلی کو سیل کرا کے حملہ کرایا گیا۔ہماری خواتین پر حملہ کرایا گیا، جو زیادہ گالی دیتا ہے اس ٹائیگرز کو شاباش ملتی ہے۔ جب ڈپٹی سپیکر کا گلا دبایا جائے گا تو پھر پولیس نے کردار ادا کیا، پولیس نے جو کردار ادا کیا انہیں شاباش دیتا ہوں،ڈپٹی سپیکر نے اپنا فرض بہادری سے ادا کیا، ایوان کے توسط سے ڈپٹی سپیکر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈپٹی سپیکر کے

احکامات کو نہیں مانا گیا، ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود آئین وقانون کا مذاق اڑایا گیا، قوم پندرہ دن سے پریشان تھی، سب چیزوں کے باوجود آج جمہوریت کی فتح ہوئی، اتحادی جماعتوں،علیم خان، حسن مرتضی، جہانگیر ترین، ملک اسد کھوکھر، راہ حق پارٹی اور سب کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دھاندلی کر کے انتخابات کو چرایا تھا، دھاندلی کے باوجود ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا، جہانگیرترین، علیم خان اور

میرے خلاف مقدمات بنائے گئے، کوئی بات نہیں برا وقت آتا ہے اور چلاجاتا ہے، عمران نیازی نے ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسا دیا، پچاس لاکھ گھر بنانے کے بجائے غریب کا گھر گرا دیا گیا، بنی گالہ کے گھر کو ریگولرائز کرانا کون سی ریاست مدینہ ہے، مسلم لیگ (ن)کی حکومت میں گروتھ پانچ اعشاریہ 8 فیصد تھی، پانچ اعشاریہ 8 فیصد گروتھ ریٹ زمین بوس ہوگیا، چینی بحران کے دوران ماؤں، بہنوں کو لائنوں میں لگنا پڑا، کورونا آیا توبخار

کی دوائی ناپید ہوگئی، جب بھی بحران آیا عمران نے کہا کہ مافیا ملوث ہے، ان کی حکومت نے 61 فیصد بجلی مہنگی کی، 8 روپے والا یونٹ آج 27 روپے کا ہوگیا ہے، ان کی نااہلی کی وجہ سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں نہیں آ رہی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے میں چھ ماہ لگا دیئے، روپے کی قدر کم ہونے پر آئی ایم ایف کے گھٹنوں میں بیٹھ گئے۔ جلسوں میں دوست ملکوں کو للکارا اور کبھی ابسولیٹلی ناٹ کہا جاتا ہے، کبھی

یورپی یونین کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، چین جیسے دوست ملک کو ناراض کر دیا گیا، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا، اپنے قائد نواز شریف، شہباز شریف کا شکر گزارہوں، اپنی جماعت کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھ کارکن کو موقع دیا۔انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں سختیاں برداشت کیں، مشرف کے دور میں دس سال یرغمالی کے طور پر گزارے، پارٹی میں 29 سال کا ایک طویل سفر ہے، مجھے قائد ایوان کہلانے سے زیادہ ورکر کہلانے پر فخر ہے۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ ساہیوال میں بچی کے آنسو آج بھی یاد ہیں، موٹروے میں خاتون سے زیادتی ہوئی تو سی پی او نے کہا خاتون رات کو کیوں باہر نکلی، سیف سٹی کا 18 ارب کا منصوبہ شہباز شریف نے لگایا، سیف سٹی کے 30 فیصد کیمرے آج بند پڑے ہیں، پوسٹنگ، ٹرانسفر کرانے کے لیے وزیراعلی ہاؤس سے رشوت لی جاتی تھی، پنجاب میں پانچ آئی جیزتبدیل کر دیئے گئے، پنجاب میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہے، لاہور میں

صفائی کرنے والی ترک کمپنی کو بند کر دیا گیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دورمیں کوئی بڑا منصوبہ نہیں بنایا، لاہور سے کچرا ہی اٹھا لیتے، شہباز شریف دور میں ہسپتالوں میں مفت ادویات ملتی تھیں، یہ کھلواڑ صوبہ پنجاب کے ساتھ ہوا، کوئی بڑے دعوے اور اپنے نام کے ساتھ کھلاڑی کا نام لگا کر پلس کرنے نہیں آیا، شہباز شریف کا بیٹا ہوں،خدمت کروں گا، 74 سال کی تاریخ میں پاکستان کے ایسے حالات نہیں تھے، آج غریب کے پاس

ادویات کے لیے پیسے نہیں، ایسی نوبت کیوں آئی؟ کبھی قائد ایوان بننے کے لیے دعا نہیں کی، عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، مہنگائی، بیروزگاری نے گھروں میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، قومی اسمبلی میں غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جاتے ہیں، کہا گیا کہ ملک کے خلاف سازش ہوئی، حالانکہ صوبے میں نا اہل شخص کو لگا کر صوبے کے ساتھ سازش کی گئی۔نومنتخب وزیراعلی حمزہ شہباز نے کہا کہ بہترین بلدیاتی نظام کو صوبے میں متعارف کرائیں

گے، اچھا مربوط بلدیاتی نظام لائیں گے، اس کے لئے سب کے ساتھ بیٹھوں گا، بہت انتقام ہوگیا، ایک دوسرے کے گریبان پکڑ لیے، عوام کا اصل مسئلہ غربت ہے، انتقام کا صفحہ ہم نے آج سے پھاڑ دیا ہے، ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، ایسے شاندار ایوان کا کیا فائدہ،اسی میں آئین و قانون کا قتل ہوا، اللہ کو منظور ہوا تو نیا سپیکر منتخب کریں گے، ایوان میں جو کچھ ہوا، ایوان کی کمیٹی بنائیں گے، یہ میرے نہیں آئین و جمہوریت کیخلاف سازش ہے۔

حمزہ شہباز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت عوام کی حکومت ہوگی، حکومت اور عوام کے درمیان خلیج کو ختم کریں گے، ترقی کا جو سفر 2018سے ٹوٹا وہیں سے شروع کریں گے، اچھے پولیس افسران، بیورو کریٹس کا انتخاب کریں گے، میری فیملی کے خلاف کئی کرپشن کیسز بنے کچھ نہیں نکلا، نواز شریف کے خلاف بھی کچھ ثابت نہیں ہوا، چور، ڈاکو کا نعرہ لگانے والوں سے قوم نے صرف توشہ خانے کا حساب مانگا ہے، 14

کروڑ کا حساب نہیں دیا جارہا، چار سال ہم نے تلاشی دی، فارن فنڈنگ کیس میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کا فیصلہ آئے گا، ہم انتقام نہیں لیں گے قانون اپنا راستہ لے گا، جس نے بھی لوٹا اسے جواب دینا پڑے گا، پنجاب میں پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی کے محکمے کو بہتر کریں گے، پنجاب میں ون ڈش کو واپس لائیں گے، ہر شہر میں ڈائیلسز مشینوں کو ٹھیک کرائیں گے،

نوازشریف دور میں این ایف سی ایوارڈ ہوا تھا، بطور قائد ایوان یقین دلاتا ہوں پنجاب چھوٹے صوبوں کا ہر ممکن ساتھ دے گا، بینظیر شہید، نواز شریف کو میثاق جمہوریت پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کو بنائیں گے، ایوان کے تقدس کو بحال کریں گے اور صبح سے صوبے کی بہتری کے لیے کام شروع کر دیں گے۔پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے کا ایوان میں اظہار خیال

کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں جو حالت آج دیکھی شرمندگی ہوئی ہے۔میرے دل میں آج بھی ان کا احترام ہے لیکن گیلری سے پھلانگ کر ایوان کے تقدس کو پامال کیا گیا۔جمہوریت کو بچانے کیلئے شہید ذولفقار علی بھٹو،بے نظیر بھٹو،نواز شریف نے قربانیاں دیں۔ایوان قائد نے جیسے کہا کہ ایک انکوائری کمیٹی قائم ہونی چاہیے،کمیٹی قائم کی جائے کسی کو معاف نہ کیا جائے،چاہے کوئی کتنا ہی طاقتور ہے اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ایوان کا تقدس پامال کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔

راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم طارق نے کہا کہ اصولی موقف پر قائم ہیں،حکومتی بنچوں پر بھی عافیہ صدیقی کی بات کی تھی،ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے کے بعد ہم پر واضح ہو گیا کہ ہمارے لئے سب سے مقدم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت ہے۔ملک و قوم کی سالمیت کیلئے ہم لڑیں گئے۔جس طرح سپیکر کی اور ایوان کے تقدس کو پامال کیا گیا اس کی بدترین مثال نہیں ملتی ہے۔جناب ڈپٹی سپیکر آپ نہیں جس طرح جرت و بہادری سے اجلاس کرایا خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ایوان کے تقدس پامال کرنے والوں کا کڑا حساب ہونا چاہیے، کمیٹی بنائی جائے اور کیمروں کی فوٹج سے تقدس پامال کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…