اسلا آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائوں شیری رحمان، فیصل کریم کنڈی اور ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی ساکھ بچانے کیلئے خارجہ پالیسی اور ملکی مفادات کو دائو پر لگا دیا، نیشنل سکیورٹی کونسل کے اعلامیہ میں سازش کا کوئی ذکر نہیں،پی ٹی آئی نے تقسیم کی سیاست شروع کی ہے،صرف یہ وفادار ہیں باقی سب غدار ہیں،آپ غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹنے والے کون ہوتے ہیں،
یہ ملکی سلامتی کا سودا کرنے جا رہے ہیں،آپ کو اپنی انا اور تکبر نے مروایا ہے، آخری گیند تک کھیلنے والا پچ چھوڑ کر بھاگ گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ سے سازش کا معاملہ بے نقاب ہو گیا، آپ کو سازش کے خلاف نہیں نکالا گیا ،مزید ڈرامے بازی بند کریں،پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہے ،عمران خان پاکستان کیلئے سیکورٹی رسک بن چکے ہیں، آئین شکنی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگایا جائے اور کاروائی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر میڈیا کوارڈینیٹرنذیر ڈھوکی بھی موجود تھے۔ شیری رحمٰن نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم رہے۔ جب کوئی وزیراعظم بنتا ہے تو وفاداری کا حلف اٹھاتا ہے۔ وزیراعظم کو ملکی مفادات کو ترجیح دینا ہوتی ہے،پی ٹی آئی نے ملکی سلامتی کو دائو پر لگایا ہوہے،عمران خان نیاپنی ساکھ بچانے کیلئے خارجہ پالیسی کو دائو پر لگا دیا۔ عمران خان پہلے اپوزیشن کو چور ڈاکو کہتے رہے پھر بیرونی سازش کا معاملہ بنایا تاہم نیشنل سکیورٹی کونسل کے اعلامیہ میں سازش کا کوئی ذکر نہیں،پی ٹی آئی نے تقسیم کی سیاست شروع کی ہے،یہ کہتے ہیں کہ صرف ہم وفادار ہیں باقی سب غدار ہیں،آپ غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹنے والے کون ہوتے ہیں،یہ ملکی سلامتی کا سودا کرنے جا رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ سے سازش کا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔شیری رحمٰن نے کہا کہ مراسلے کو اپوزیشن کے ساتھ جوڑ کر سازش کی کوشش کی گئی۔ کہا گیا اپوزیشن نے عالمی طاقتوں سے مل کر سازش کی۔ تین ہفتے تک ٹیلی گرام کاانتظار کیوں کیا؟سب واضح ہو گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی تھی۔ کل کی وضاحت سے بہت سی چیزیں بے نقاب ہو گئیں، ابھی مزید ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے آپ سے کوئی اڈے نہیں مانگے،آپ کا
بیانیہ جھوٹا ثابت ہو گیا۔پاک ایران پائپ گیس منصوبہ کس کا ہے ؟ہم سب سے پہلے پاکستان کا مفاد رکھتے ہیں ،یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ آپ کو سازش کے خلاف نہیں نکالا گیا ،مزید ڈرامے بازی بند کریں،اب آپ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر بات کر رہے ہیں ،پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہے ،آپ بھارت سے سوال کریں،حب الوطن جماعت پاکستان کے مفاد کا سوچتی ہیں،وہ پاکستانی پاسپورٹ نہیں جلاتیں،آپ نہیں توپاکستان نہیں،آپ کو اپنی انا اور
تکبر نے مروایا ہے اسی وجہ سے آپ کو جانا پڑا۔ شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی عدلیہ سمیت تمام اداروں کے خلاف باتیں کر رہی ہے،ہم نے سلالہ واقعہ پر سات ماہ تک نیٹو کی سپلائی بند رکھی بالآخر امریکہ کو معافی مانگنا پڑی،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئینی اور جمہوری راستہ اپنایا،تحریک عدم اعتماد ایک آئینی اور جمہوری طریقہ تھا،پارلیمان میں اپوزیشن متحد رہی اور بالآخر انہیں گھر جانا پڑا،یہ ہٹ دھرمی پر قائم ہیں، روز آئین شکنی کر
رہے ہیں،کہتے تھے آخری گیند تک کھیلوں گا لیکن پچ چھوڑ کر بھاگ گئے،پی پی نے ہمیشہ جمہوری راستہ اختیار کیا ہے،آصف زرداری نے اپنے سیاسی تجربے کو بروئے کار لا کر آپکو رخصت کیا،یہ اداروں کے خلاف جو زبان استعمال کر رہے ہیں پوری قوم کے سامنے ہے، یہ نوجوان نسل کو اشتعال دلوا رہے ہیں،سوال یہ ہے کہ کیا یہی آپ کی ملک کے ساتھ وفاداری ہے؟عمران خان پاکستان کیلئے سیکورٹی رسک بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ استعفوں
کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر نے غیر قانونی قدم اٹھایا ہے،اراکین کو سپیکر کے سامنے پیش ہونا پڑتا ہے،الیکشن کمیشن استعفوں کی جانچ پڑتال کریگا۔اس کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آج آخری دن ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج کل پی ٹی آئی جھوٹا بیانیہ بیچنے کی کوشش کر رہی ہے،پیپلز پارٹی انتقامی سیاست نہیں کرتی ہے لیکن حساب ضرور لیا جائے گا،توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ میں عمران خان کو جواب دینا پڑے گا،ہم پر باتیں کرنے والوں
نے آج آزاد کشمیر میں منڈی لگائی ہوئی ہے ،ارکان کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ہم وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین شکنی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگایا جائے اور کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن آزاد کشمیر اور جی بی میں بھی سیاسی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں،رابطے جاری ہیں انشا اللہ حکومتیں بنائیں گے۔عمران نے اپنا چیف آف سٹاف امریکی شہری کو لگایا ہے،فرح خان کو باہر بھجوادیا گیا اس کا کھرا بنی گالا کی طرف جاتا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر62ہزار غلط ووٹوں پر ان کو نکالا جائیگا،ہم ضمنی الیکشن کیلئے تیار ہیں،ہم انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن میں جانے کو تیار ہیں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ آج کل امپورٹڈ کا بیانیہ چلایا جا رہا ہے،شوکت عزیز ایک امپورٹڈ وزیراعظم تھے،ان کی کابینہ کے کتنے افراد ان کے ساتھ ہیں،پی ٹی آئی اپنی مرضی کا بیانیہ چاہتی ہے، ایسا نہیں ہو سکتا،ساری جماعتیں محب وطن ہیں،پی ٹی آئی کا بیانیہ نوجوان کو گمراہ کرنے کی کو شش ہے،نوجوان نسل کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کے فیصلے اور نواز شریف کو باہر بھجوانے کی اجازت دینا بھی کیا سازش تھی؟