اسلام آباد (این این آئی)وزیر پارلیمانی امور کے طور پر ذمہ داریاں ادا کرنے والے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ اس وقت استعفیٰ دینا اپوزیشن کو کھلی چھوٹ دینے کے برابر ہو گا۔ایک انٹرویومیں علی محمد خان نے کہا کہ میں ایک سپاہی کے طور پر اپنے مورچے میں کھڑا رہا اس وقت استعفیٰ دینا اپوزیشن کو کھلی چھوٹ دینے کے برابر ہو گا، 95 فیصدارکان سمجھتے ہیں کہ ہمیں میدان نہیں چھوڑناچاہیے۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم عمران خان کیساتھ وزارتوں کیلئے نہیں آئے تھے ذاتی رائے ہے اسمبلی سے مستعفی نہیں ہونا چاہئے ،قمر زمان کائرہ صاحب کو مال غنیمت میں کیا مل رہا ہے؟ ابتدائے عشق ہے،ابھی تو12مصالحے کی چاٹ پکنی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تو بغض عمران میں اکٹھے ہوئے تھے ابھی گتھم گتھا ہوں گے رجیم چینج کیلئے سب سے نہیں اوپر کے 3،4 لوگوں سے بات ہوتی ہے امریکیوں کویہ حق کس نے دیا،ہم جانیں ہماراملک جانے ایک بیرونی سازش بڑے پیمانے پر بے نقاب ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے عوام کے سامنے اپناکیس رکھ دیاہے چیزیں واضح ہوگئی ہیں،لائن کے اس طرف کون دوسری طرف کون، دھمکی آمیزمراسلے کواپنے منطقی انجام تک پہنچناچاہیے تحقیقات کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائیگا۔دوسری جانب ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ق لیگ کے سینئر رہنما اور وزیراعلی پنجاب کے امیدوار پرویز الٰہی سے اجتماعی استعفوں پر بات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کا بھی خیال ہے کہ اسمبلی سے استعفے دے دینے چاہیے، (آج) پیر کوووٹنگ کے بعد پی ٹی آئی مستعفی ہوجائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ (آج)پیرکو12 بجے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں استعفے عمران خان کے حوالے کیے جائیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے ہاں غالب رائے یہ ہی ہے کہ اسمبلیوں میں نہیں بیٹھنا چاہیے، ہمیں اس حکومت کے خلاف عوامی تحریک شروع کرنی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ استعفوں کے بعد کسی مائی کے لال میں ضمنی انتخابات کی ہمت نہیں ہوگی، عام انتخابات ہی حل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ استعفے دینے کا فیصلہ کوئی سیاسی دا نہیں بلکہ پاکستان کی خود مختاری کے لیے کیا گیا ہے، اگر ایسا نہیں کیا تو یہ عوام سے زیادتی ہوگی۔