عمران خان سمیت سازش میں ملوث کردار سنگین غداری کے مجرم، آرٹیکل 6 کا اطلاق ہونا چاہیے، نواز شریف کا مطالبہ

3  اپریل‬‮  2022

لندن (این این آئی)سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہاہے کہ اقتدار کی ہوس میں ڈوبے ہوئے جنونی شخص نے آئین کو پاؤں تلے روندا،اقتدار کی ہوس میں ڈوبے ہوئے جنونی شخص نے آج آئین کو پاؤں تلے روندا،اپنی انا کو ملک اور قوم پر مقدم رکھنے والے عمران خان اور سازش میں ملوث تمام سازشی کردار سنگین غداری کے مجرم ہیں جن پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے،

پاکستان کے ساتھ زیادتی اور آئین کی بے حرمتی کا حساب لیا جائے گا۔اپنی ٹوئٹ میں نواز شریف نے کہاکہ اقتدار کی ہوس میں ڈوبے ہوئے جنونی شخص نے آج آئین کو پاؤں تلے روندا،اپنی انا کو ملک اور قوم پر مقدم رکھنے والے عمران خان اور سازش میں ملوث تمام سازشی کردار سنگین غداری کے مجرم ہیں جن پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی انا کو ملک اور قوم پر مقدم رکھنے والے عمران خان اور اس سازش میں ملوث تمام سازشی کردار سنگین غداری کے مجرم ہیں جن پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ زیادتی اور آئین کی بے حرمتی کا حساب لیا جائے گا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی تاہم ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک کو آئین کے خلاف قرار دے کر مسترد کردیا جس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا کہہ دیا ہے قوم الیکشن کی تیاری کرے۔عمران خان کے خطاب کے بعد صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تاہم اپوزیشن نے اس سارے عمل کو غیر آئینی قرار دیا اور اسمبلی کے اندر ہی دھرنا دے دیا۔واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اتوار کو صبح ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو کچھ تاخیر کیساتھ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں تقریباً 12 بجکر 5 منٹ پر شروع ہوا۔جلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے کون بچائے گا پاکستان، عمران خان عمران خان کے نعرے لگائے۔ ڈپٹی اسپیکر نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو اظہار خیال کا موقع دیا۔وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال

کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ایک میٹنگ ہوتی ہے اور اس کے ایک روز بعد 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو ایک میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے، اس میں دوسرے ممالک کے حکام بھی بیٹھتے ہیں، ہمار یسفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاری ہے، اس وقت تک پاکستان میں بھی کسی کو پتہ نہیں تھا کہ تحریک عدم اعتماد آ

رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ہمارے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائیگا تاہم اگر اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ بہت سخت ہو گا۔انہوں نے کہاکہ یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی بہت ہی متاثر کوشش ہے، بدقسمتی سے اس کے ساتھ ہی اتحادیوں اور ہمارے 22 لوگوں کا ضمیر

جاگ جاتا ہے اور معاملات یہاں تک آ پہنچتے ہیں۔وزیر قانون نے کہاکہ کیا یہ 22 کروڑ لوگوں کی قوم اتنی نحیف و نزار ہے کہ باہر کی طاقتیں یہاں پر حکومتیں بدل دیں، ہمیں بتایا جائے کہ کیا بیرونی طاقتوں کی مدد سے حکومت تبدیل کی جا سکتی ہے، کیا یہ آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ کیا پاکستان کے عوام کتھ پتلیاں ہیں؟ کیا ہم پاکستانیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے؟ کیا ہم غلام ہیں؟ کیا اپوزیشن لیڈر کے بقول ہم بھکاری ہیں؟فواد چوہدری نے

کہا اگر ہم غیر مند قوم ہیں تو یہ تماشہ نہیں چل سکتا اور اس پر رولنگ آنی چاہیے۔ فواد چوہدری کے اعتراض کے بعد ڈپٹی اسپیکر کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو گرائے، وزیر قانون نے جو نکات

اٹھائے ہیں وہ درست ہیں لہٰذا میں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین، قومی خود مختاری اور آزادی کے منافی ہے اور رولز اور ضابطے کے خلاف میں یہ قرارداد مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 54 کی شق 3 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جمعہ 25 مارچ 2022 کو طلب کردہ اجلاس کو برخاست کرتا ہوں انہوں نے اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…