اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہونے دی، ہمارے وکلاء سپریم کورٹ جا رہے ہیں، بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری تعداد مکمل تھی ہمارے پاس اکثریت ہے کہ وزیراعظم کو عدم اعتماد شکست دیں، آج سپیکر نے غیر آئینی کام کیا ہے، آئین کے مطابق عدم اعتماد کا آج ہی ووٹ ہونا ہے،
اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی میں دھرنا دیں گے جب تک ہمارا آئینی حق تسلیم نہیں کیا جاتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد آئین سے منافی قرار دیتے ہوئے رد کر دی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا ہے،ماہرقانون نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آناً فاناً فیصلہ سنا دیا گیا لگتا یہ تھا کہ یہ پہلے سے طے کر لیا گیا تھا۔ ماہر قانون کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے غلطی کی ہے تو اس کی سزا انہیں ملنی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کی صدر کو تجویز دے دی، نئے الیکشن کرانے کا عندیہ دے دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میں اپنی قوم کو کہتا ہوں کہ الیکشن کی تیاری کریں۔ آپ نے فیصلہ کرنا ہے اس ملک کا کسی باہر کے ملک نے فیصلہ نہیں کرنا ہے۔ وزیراعظم نے صدر کو اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائس بھیج دی ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے قوم سے کہا تھا کہ گھبرانا نہیں ہے، قوم انتخابات کی تیاری کرے، جنہوں نے پیسے لئے ہیں وہ لنگر خانے میں دے دیں۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد آئین سے منافی قرار دیتے ہوئے رد کر دی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا ہے۔