اسلام آباد(آئی این پی )وزیر اعظم عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف نہ بنانے اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان کرنے کی تجویز سے متعلق سوال پر قہقہ لگا دیا، بدھ کو صحافیوں نے جب وزیر اعظم عمران خان سے سوال کیا کہ معروف ٹی وی اینکرکامران خان کی طرف سے تجویز دی گئی ہے اگر وزیر اعظم
کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف نہ بنانے اوروزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو ہٹا کر نیا وزیر اعلیٰ لانے کا اعلان کر دیں تو ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو سکتا ہے ،اس سوال پر وزیر اعظم نے قہقہ لگایا اور کہا کہ پتہ نہیں کہ کون ٹی وی اینکرکامران خان کو ایسی باتیں بتاتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ابھی تو لڑائی شروع ہوئی ہے ، کسی کو غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاوں گا،کسی صورت استعفی نہیں دوں گا،کیا چوروں کے دباو پر استفعی دے دوں؟ کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں؟ عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا ، اپوزیشن نے دبا ومیں آکر اپنے سارے پتے ظاہر کردیے، فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے، سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے، ن لیگ اور پی پی کی سیاست چوری اور چوری چھپانا ہے، فضل الرحمان سیاست کے بارہویں کھلاڑی ہیں۔
فضل الرحمان کا اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے،نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی، چوہدری نثار سے 50 سالہ دوستی ہے، میں جو کچھ کر رہا ہوں وزارت عظمی کے لیے نہیں کر رہا، میں واضح کہہ رہا ہوں کہ وہ نہیں جیتیں گے، ہم سے جو دور جائے گا وہ پیسے کے لیے جائے گا۔