راولپنڈی(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے جیسے ووٹ کا دن قریب آئیگا ،اپوزیشن سے بات کرنے والے ہمارے ارکان عوام کا پریشر دیکھ واپس آجائیں گے،عدم اعتماد کی تحریک پاکستان میں زبردست کام ہو رہا ہے لوگوں کو کبھی نہ کبھی پتہ چلنا تھا لوگوں کے ضمیر خریدنے کیلئے منڈی لگی ہوگی،سندھ ہاؤس میں اس کو بچانے کیلئے پولیس بلائی ہے، یہ غیرقانونی سرگرمی ہے،27مارچ کو عوام بتائیں گے وہ کدھر ہیں ؟۔
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رنگ روڈ سارے علاقے کو تبدیل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ شہروں کے ماسٹر پلان اس لیے ضروری ہیں کیونکہ شہر پھیلتے جارہے ہیں، جس سے نقصان یہ ہوگا کہ زرعی زمین کم ہوجائے گی۔انہوںنے کہاکہ نالہ لئی کے منصوبے کا تین ہفتے تک اعلان کریں گے، اس کا مقصد پنڈی کو نیا شہر بنانا ہے، دبئی اور دیگر نئی شہروں سے ہم نے سیکھا ہے اور پنڈی کو نیا شہر بنائیں گے اور اگلے 3ہفتے میں شروع کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ پنڈی بھی لاہور کی طرح پھیلتا جائے گا لیکن رنگ روڈز بنائیں گے اور شہر کو مزید پھیلنے سے روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے رنگ روڈ کے ساتھ صنعتی زون کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ عدم اعتماد کی تحریک پاکستان میں زبردست کام ہو رہا ہے کیونکہ لوگوں کو کبھی نہ کبھی پتہ چلنا تھا کہ لوگوں کے ضمیر خریدنے کے لیے منڈی لگی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ یہ چوری کا پیسہ ہے اور یہ چھپ کر نہیں اوپن ہو رہا ہے، سندھ ہاؤس میں اس کو بچانے کیلئے پولیس بلائی ہے، یہ غیرقانونی سرگرمی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے پاکستان پر کرم کیا ہے کہ لوگوں کو اس طرح کی سیاست دیکھنی چاہیے، اگر پیچھے رہ گئے ہیں تو اس طرح کی سیاست سے پیچھے رہ گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کوئی کسی کو شرم نہیں ہے، جمہوریت اور چیز کا نام ہوتا ہے، میں برطانیہ میں رہا ہوں اور ہم نے وہاں سے ماڈل لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہاں کوئی سیاست دان تصور بھی نہیں کرسکتا ہے کہ پیسے لے کر دوسری طرف جائے اور فلور کراس کرے گا، ان کوعوام کا اتنا ڈر ہے کہ ان کی جمہوریت میں عوام کے خوف کی وجہ سے کسی کی مجال نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج آپ کا حق ہے، اگر کوئی آپ کے حلقے سے ووٹ لے کر آتا ہے اور پیسے لے کر کسی اور کے ساتھ جاتا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ پرامن احتجاج کریں لیکن تصادم نہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ اصل میں دباؤ عوام کا پڑتا ہے، عوام یہ بتائے کہ یہ جو کر رہے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے، آپ کسی اور کے ٹکٹ پر جیت کر آئے اور اپنے آپ کو بیچ رہے ہیں، برطانیہ میں عوام کا دباؤ پڑتا ہے، کسی کی مجال نہیں ہے کہ اس طرح کرے کیونکہ ساری زندگی کے لیے اس کی سیاست ختم ہوجاتی ہے، سیاست کیا اس کو جیل میں ڈال دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ ایک زبردست موقع مل گیاہے اور ساری قوم کے سامنے نظر آگیا ہے کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دن نوٹ کریں، میں آج پیش گوئی کررہا ہوں، جیسے جیسے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹ کا دن قریب ہوگا تو ضمیر فروشی پر میں قوم کا جو غصہ دیکھ رہا ہوں، مجھے پورا یقین ہے، ہمارے جو بھی لوگ ان سے بات کر رہے ہیں،کوشش کر رہے ہیں، میں ان کو شک کا فائدہ بھی دے دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر لوگ واپس آئیں گے کیونکہ یہ عوام کا دباؤ دیکھیں گے، زمانہ بدل چکا ہے، جب چھانگا مانگا کی سیاست تھی تو تب سوشل میڈیا نہیں تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت سوشل میڈیا ایک،ایک چیز لوگوں کے سامنے لے آتا ہے، یہ وقت بدل گیا ہے اور ان شااللہ 27 تاریخ کو عوام دیکھیں گے کہ اسلام آباد کی تاریخ میں کبھی اتنے لوگ جمع نہیں ہوئے ہوں گے، صرف اس لیے کہ وہ ایک پیغام دینا چاہیں گے کہ قرآن کی آیت امر بالمعروف یعنی ہمیں اللہ کا حکم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یاد رکھیں کہ مسلمانوں کو حکم ہے تم اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہوں، جب سب کے سامنے برائی دیکھ رہے ہوں تو اللہ نے قرآن میں حکم دیا ہوا ہے کہ آپ جب دیکھ رہے ہیں کہ جب لوگ پیسے لے کر ضمیر بیچ رہے ہیں اور کرپٹ لوگ پیسے لے کر حکومت گرا رہے ہیں، چوری کے پیسے پر، عوام پر اللہ فرض کرتا ہے کہ بتاؤ تم کہاں کھڑے ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام ان شااللہ 27 تاریخ کو بتائیں گے کہ وہ کدھر کھڑے ہیں۔