کراچی (این این آئی)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ عمران خان کی موجودہ وفاقی حکومت سے تمام تر اختلافات کے باوجود اگر اس موجودہ حکومت کا نعم البدل سندھ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم ہے تو پھر ہماری تمام تر اخلاقی حمایت عمران خان اور انکی جماعت پی ٹی آئی کی موجودہ وفاقی حکومت کے ساتھ ہے۔ سندھ کو پیپلزپارٹی نے تباہ اور برباد کیا
اور چالیس سال سے پیپلز پارٹی سے حقوق لینے کی دعوے دار ایم کیو ایم آج اسی پیپلز پارٹی کے ساتھ ملکر اپنی وزارتوں کی خاطر وفاقی حکومت گرانے کا حصہ بن رہی ہے۔ عمران خان صاحب کو یہ بات سمجھ جانا چاہیے کہ جن لوگوں کو وہ نفیس لوگ کہتے تھے، جن کے مئیر کی بے تحاشہ کرپشن کے باوجود اس کے خلاف کچھ نہیں کیا، آج وہ آپکی کابینہ کا حصہ ہونے کے باوجود شہباز شریف، فضل الرحمان اور زرداری صاحب کے ساتھ بیٹھ کر آپکی ہی حکومت کو گرانے کی سازش کا میڈیا پر بیٹھ کر علی الاعلان اظہار کرتے نظر آرہے ہیں۔ ایم کیو ایم والوں نے چالیس سالوں میں مہاجروں کو پستی کے گڑھے میں پہنچا دیا ہے، آج وہ اپنے آپ کو اور اپنی کرپشن کو بچانے کی خاطر زرداری صاحب سے ملاقات کر رہے ہیں۔ میں کئی دنوں سے خاموشی سے سب کچھ دیکھ رہا تھا ایم کیو ایم مانگتی کیا ہے؟ کیا ایم کیو ایم والے وہ تین آئینی ترامیم مانگ رہی جو پی ایس پی نے تجویز کی، جو پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے؟ نہیں بلکہ وہ صرف اپنی وزارتوں، گورنری، دفاتر کھلوانے اور مقدمات کے خاتمے کی بات کر رہے ہیں تاکہ ان کے کرپشن کے سارے معاملات اسی طرح چلتے رہیں، قوم کو لوٹنے کے معاملات اسی طرح چلتے رہے یہ اس شہر کے پارٹیز ان کرائم پہلے بھی تھے اب دوبارہ بن رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جاری ایک وڈیو بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کی پیش کردہ تین آئینی ترامیم کے علاہ پاکستان کی بقا سلامتی اور ترقی کا دوسرا کوئی راستہ نہیں۔ تین آئینی ترامیم کے تحت سب سے پہلے وفاق سے جسطرح صوبوں کو پیسے ملتے ہیں اس طرح صوبوں سے نچلی سطح تک پیسے جائیں یہ آئین میں لکھ دیے جائیں، بلدیاتی نظام کا پورا نظام آئین میں لکھا جائے۔ جب تک قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن نہ ہوں جب تک بلدیاتی نظام موجود نہ ہو یہ بھی آئین میں لکھ دیئے جائے۔