اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکو 21 مارچ کو اسمبلی اجلاس بلانے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے اسمبلی اجلاس 21 مارچ کو بلانے کی ہدایت کردی۔خیال رہے کہ 8 مارچ کو اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی تھی
جبکہ اس کے ساتھ ہی آئین کے آرٹیکل 54 تھری کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی تھی۔اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن کے بعد آئین کے تحت اسپیکر 14 روز میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔رولز کے مطابق اسمبلی میں قرارداد پیش ہونے کے بعد اسپیکر تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے ایام مختص کریگا، قرارداد پر ووٹنگ 3 دن سے قبل اور 7 دن کے بعد نہیں ہو سکتی۔وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اہم اجلاس ہوا۔فواد چوہدری، بابر اعوان، خسرو بختیار، شہزاد وسیم، حماداظہر، شبلی فراز، فرخ حبیب، عامر ڈوگر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔وفاقی وزیر فروغ نسیم بھی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف ارکان سے متعلق قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور قانونی ٹیم کو منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کیلئے کہہ دیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آئین میں واضح لکھا ہے پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر قانونی کارروائی کے تحت ڈی نوٹیفائی کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، آخری گیند تک لڑوں گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے دعویٰ کیا کہ وہ اور ان سمیت 24 کے قریب پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں،اس کے علاوہ اور بھی بہت سے ارکان یہاں آنا چاہتے ہیں اور ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتے ہیں۔