لاہور(این این آئی) ہائیکورٹ نے انتقال کرنے والی خاتون کے حق مہر اور جائیداد سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔جسٹس فیصل زمان نے عظمت جہاں کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ شادی شدہ خاتون کے انتقال کے بعد اس کے والدین حق مہراور جائیداد میں سے حصہ لے سکتے ہیں،
انتقال کرنیوالی شادی شدہ خاتون کے بھائی کو حق مہر اور جائیداد سے حصہ لینے کا حق نہیں۔ہائیکورٹ کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق بیوی کا انتقال بھی ہوجائے تو اس کے والدین حق مہر کے لیے دعوی دائر کرسکتے ہیں۔عدالت نے بھائی کی حق مہر اور جائیداد سے حصہ لینے کی درخواست مسترد کردی۔ درخواست گزار نے بہن کے انتقال کے بعد اس کے شوہر سے حق مہر اور جائیداد میں حصہ لینے سے متعلق دعوی دائر کیا گیا تھا۔فیصلے میں یہ بھی بتایا گیا کہ درخواست گزار درخواست کے دائرہ اختیار سے متعلق قانونی وضاحت دینے میں ناکام رہا جبکہ درخواست گزار حق مہر اور جائیداد لینے کے لیے دعوی دائر کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔درخواست گزار کے مطابق انتقال کرنے والی فرحت نسیم اس کی بہن ہے اور درخواست گزار کے مطابق شادی کے وقت بہن کو اس کے شوہر نے حق مہر پورا ادا نہیں کیا تھا،درخواست گزار کے مطابق وہ مرنے والی بہن کی گارڈین(لواحقین)ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے بہن کے شوہر سے حق مہر اور جائیداد سے حصہ لیکر دینے کا حکم دینے کی استدعا کی تھی۔درخواست گزار کی درخواست فیملی کورٹ اور سیشن کورٹ نے بھی مسترد کردی تھی۔