بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

عمران خان نے ایک ایم این اے کو کہا 3 سال اُن کی مان کر ناکام ہوا ہوں، پرویز الٰہی

datetime 16  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے گزشتہ روز انٹرویو میں دئیے گئے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم اتحادی ہیں اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آراء ہوتی ہیں، وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے، ہم نے حکومت چھوڑی ہے اور نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے۔پرویز الٰہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اتحادی ہیں

اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آراء ہوتی ہیں اور فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے، ہم نے حکومت چھوڑی ہے اور نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے۔پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت کا حصہ ہیں اور ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ہے، عوامی مسائل کی نشاندہی آج نہیں کی پہلے دن سے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت سے چلا جائے تو حکومت کا اپنا فائدہ ہے۔واضح رہے کہ پرویز الٰہی نے گزشتہ روز صحافی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ابھی بہت سے سرپرائز آنے ہیں، حکومت کو تو یہ بھی نہیں پتہ کہ کون ان کے ساتھ ہے اور کون نہیں، اس وقت حکومت کا کوئی اتحادی بھی 100 فیصد ان کے ساتھ نہیں ہے۔سماء نیوز کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے ایک ایم این اے کو کہا پہلے دن سے اپنی مرضی کرنی چاہیے تھی، تین سال ان کی مان کر ناکام ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کارجحان اپوزیشن کی طرف ہے اور عمران خان سو فیصد مشکل میں ہیں، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمن کا اتحاد پکا اور دیر پا ہے،جب مخالفین ایک شخص کیخلاف اکٹھے ہوتے ہیں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں،وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں آنا چاہتے ہیں تو ویلکم کریں گے۔

انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی ساری اتحادی جماعتوں کا رجحان سو فیصد اپوزیشن کی طرف ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمرا ن خان سو فیصد مشکل میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمن کا اتحاد پکا اور دیر پا ہے اور جب مخالفین ایک شخص کیخلاف اکٹھے ہوتے ہیں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی جانب سے وفود بھیجنے کا وقت گزر چکا ہے،وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں آنا چاہتے ہیں تو ویلکم کریں گے۔پرویز الٰہی نے کہاکہ وزیر اعظم ایک ایک ووٹ والے کے پاس جارہے ہیں اگر یہ کام وہ پہلے کرلیتے ہیں تو بہتر ہوتا۔ جب ان سے یہ سوال کیاگیا کہ حکومت کے اتحادیوں کارحجان کس طرف ہے تو چوہدری پرویز الٰہی نے دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا کہ اتحادیوں کا رجحان سو فیصد اپوزیشن کی طرف ہے اور عمران خان سو فیصد مشکل میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…