لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء کامل علی آغا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کرکٹ گراونڈ سے باہرنکلیں گے تو سیاست کی سمجھ آئے گی، جب حکومتی جماعت کا شیرازہ بکھر جائے تو ہمیں کچھ فیصلہ تو کرنا پڑے گا، شیخ رشید کی لینگوئج کا مطلب حکومت کو کچھ نظر آرہا ہے، اب دنوں کی نہیں گھنٹوں کی بات رہ گئی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید پی ٹی آئی کے نمائندے نہیں ہیں
البتہ وہ وزیرداخلہ ضرور ہیں، مونس الٰہی نے ان کو جو جواب دے دیا اگر ان میں غیرت اور شرم ہے تو اب میدان میں آکر بات کریں۔یہ وقت ادلے بدلے کا نہیں ہے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، شیخ رشید کی اوقات سب کے سامنے ہے، مونس الٰہی نے ان کی اوقات بتا دی ہے،اگر تو شیخ رشید نے بات حکومتی نمائندے کے طور پر کی ہے تو ان سے پوچھا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزارت اعلیٰ کی آفر ہمیں حکومت بننے کے چار ماہ بعد ہی آگئی تھی۔ لیکن ہم معاہدے کے پابند ہیں، پارٹی نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق فیصلے کا اختیار چودھری پرویزالٰہی کو دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی جماعت کا اپنا شیراز ہ بکھر جائے تو ہمیں کچھ فیصلہ تو کرنا پڑیگا، ڈسپلن لوگ ہمیشہ اپنے فیصلے قیادت پر چھوڑتے ہیں، چودھری شجاعت اور پرویز الہٰی جو فیصلہ کریں ہم عمل کرینگے۔ کامل علی آغا نے کہا کہ وزیراعظم ابھی تک کرکٹ گراونڈ سے باہر نہیں نکلے، جب وزیراعظم کرکٹ گراونڈ سے باہرنکلیں گے تو سیاست کی سمجھ آئے گی۔ق لیگ بطور اتحادی جماعت اپنے تحفظات سے حکومت کو آگاہ کرتی رہی ہے، تحفظات پیچھے رہ گئے ہیں اب تو حتمی فیصلے ہونے ہیں۔ہر سیاسی لمحہ بہت اہم ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر شیخ رشید کی لینگوئج اس نہج پر آگئی ہے تو اس کا مطلب حکومت کو کچھ نظر آرہا ہے جو وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔سب کو نظر آرہا ہے کہ جب کسی حکومتی جماعت کے اندر گروپ بن جائیں تو بات کس طرف جارہی ہوتی ہے، اب دنوں کی نہیں گھنٹوں کی بات رہ گئی ہے۔