بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

اسرائیل کی سپریم کورٹ میں مستقل نشست پر مسلمان جج تعینات

datetime 22  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تل ابیب(این این آئی)اسرائیل کی اعلی ترین عدالت سپریم کورٹ میں مستقل جج کی نشست پر مسلمان خالد کابوب کو تعینات کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کے سپریم کورٹ کے حکام نے بتایا کہ مسلمان جج کو سپریم کورٹ میں مقرر کردیا گیا ہے جو یہودی اکثریتی ملک میں پہلا مسلمان جج ہیں۔اسرائیل کے 20 فیصد سے زائد شہری عرب ہیں

جہاں 2003 کے بعد عرب جج کو اعلی عدالت میں ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ اس سے قبل تعینات ہونے والے تمام عرب جج عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 63 سالہ خالد کابوب مستقل جج بننے والے پہلے مسلمان ہیں جہاں عرب، عیسائی اور مسلمانوں کی جانب سے شکایت کی جاتی ہے کہ ان کے ساتھ منظم تفریق برتی جاتی ہے۔خالد کابوب اس سے قبل تل ابیب میں جج کے فرائض انجام دے رہے تھے اور سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے 4 ججوں میں شامل ہیں جنہیں سپریم کورٹ کے ججوں، وزیروں، قانون سازوں اور وکلا پر مشتمل کمیٹی نے منتخب کیا۔اسرائیلی سپریم کورٹ میں مستقل جج تعینات ہونے والے خالد کابوب یافہ میں پیدا ہوئے، تل ابیب یونیورسٹی میں تاریخ اور اسلام پر تعلیم حاصل کی، قانون کی ڈگری بھی وہیں سے حاصل کی، پھر جج بننے سے قبل نجی پریکٹس کی۔اس سے قبل اسرائیلی سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے واحد مسلمان عبدالرحمن زوئبی تھے، جنہیں 1999 میں ایک سال

کے لیے عبوری طور پر تعینات کیا گیا تھا۔اسرائیل کی سپریم کورٹ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بدترین تنازعات سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی خلاف ورزیوں کے کیس پر سماعت ہوتی ہے۔عدالت میں فلسطینی خاندان کے ان 7 افراد کا کیس پر زیرسماعت جو نچلی عدالتوں کے فیصلے کے خلاف دائر کیا گیا، جس میں فلسطینی

شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔متاثرہ فلسطینی خاندان کو مشرقی بیت المقدس سے منسلک شیخ جراہ کے کشیدگی کے علاقے میں قائم ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا تھا۔اسرائیل نے 2017 میں شرعی عدالتی نظام کے تحت تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان خاتون کو جج مقرر کردیا تھا۔شمالی قصبے تیمرا سے تعلق رکھنے والی ایک قانون دان حانا خطیب کو تین

مردوں کے ساتھ جسٹس کمیٹی میں منتخب کیا گیا تھا اور انہیں اسرائیل میں مسلمانوں کے عائلی قوانین کے لیے عدالت کی قاضی (مذہبی امور)مقرر کیا گیا تھا۔اسرائیل میں عائلی قوانین طلاق، شادی اور نان نفقہ کے مسائل شرعی عدالتوں کے زمرے میں آتے ہیں اور مختلف طبقات کے لیے الگ نظام موجود ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…