سلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کرناٹک کی بہادر مسلم بیٹی مسکان پر بحث کے دوران پاکستان کی ایک بیٹی سمیرا کا مسئلہ اٹھا دیا،جو مسکان کے ہی شہر بنگلور (منڈیہانا) کے ایک دارالامان میں بیٹھی وطن واپس آنے کے دن گن رہی ہے۔ پیر کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ
مسکان نے ایک بار پھر دو قومی نظریے پر تصدیق کی مہر لگا کر برہمنی سامراج کو دنیا بھر میں بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے مسکان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان کی ایک بیٹی سمیرا کا ذکر کیا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہریت کا حامل ایک خاندان قطر میں رہ رہا تھا۔ قطر میں پاکستانی لڑکی سمیرا نے ایک بھارتی مسلمان لڑکے سے شادی کر لی جو اسے بغیر ویزے کے بھارت لے گیا۔ کچھ عرصے بعد سمیرا کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسے تین سال کی قید ہو گئی۔ جیل میں ہی دو ماہ بعد اسکے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ قید کے دوران ہی اْسکا خاوند اسے چھوڑ گیا جس کا اب کچھ اتا پتہ نہیں۔ سمیرا رہائی کے بعد اپنی بیمار بچی کے ہمراہ بنگلور کی ایک حراست گاہ میں پڑی ہے۔ سمیرا کی وکیل سہانا بسوا پٹنا نے بتایا کہ چھ ماہ سے وہ دلی میں پاکستانی سفارت خانے اور پاکستان میں وزارت خارجہ سے رابطہ کر رہی ہے تاکہ سمیرا کی پاکستانی شہریت کی تصدیق حاصل کی جا سکے لیکِن اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ مسکان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے پاکستان کی بیٹی سمیرا کا بھی کچھ سوچا جائے۔ انہوں نے قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم سے کہا کہ وہ یہ معاملہ حکومت کے سامنے لے جائیں۔ چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ سینیٹر عرفان صدیقی اور قائد ایوان مل کر اس کا لائحہ عمل بنائیں۔