لاہور( این این آئی)پاکستان اسٹیٹ آئل نے ترقی کے عمل کو جار ی رکھتے ہوئے 1.12 ٹریلین روپے کی مجموعی ریونیو اور 32.2 بلین روپے کے بعد ازٹیکس منافع (جو کہ سال 2021 کی پہلی ششماہی میں 9.5 بلین روپے تھا)کے ساتھ کسی بھی ششماہی میں حاصل ہونے والے سب سے زیادہ منافع کا حصول کے ساتھ اعلی ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
حاصل ہونے والا خالص منافع فی حصص 68.56 روپے آمدنی کی صورت میں ظاہر ہوا جو گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 20.28 روپے فی حصص تھا۔ بورڈ آف مینجمنٹ نے ایک اجلاس میں مالی سال 2021-22 کے حوالے سے اپنے ذیلی ادارے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے ساتھ کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اجتماعی طور پر گروپ نے بعد از ٹیکس 32 بلین روپے خالص منافع کا اعلان کیا (جو کہ سال 2021 کی پہلی ششماہی میں 9.3 بلین روپے تھا)۔کمپنی کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین ظفر آئی عثمانی نے کہا کہ یہ وہ یادگار موقع ہے کہ جب ہم نے مالی سال 2021-22 کی پہلی ششماہی میں مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، ایک بار پھر سے تاریخ رقم کی ہے، ہماری بہترین عملی کارکردگی، مستحکم مالی حیثیت اور نظم وضبط ہی دراصل کمپنی کی تبدیلی کا ماخذ ہیں تاہم بڑھتے ہوئے واجبات، پی ایس اوکی مالی حیثیت اور استحکام کے لیے شدید خطرے کا باعث بنے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے ہم
متعلقہ حکام سے ان معاملات کے حل کے لیے فعال انداز میں کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پیش قدمی کے ساتھ ساتھ ہمارے پاس اپنے صارفین کو اپنے ساتھ منسلک رکھنے کے لیے ایک زبردست حکمت عملی موجود ہے اور ہم مستقبل میں اپنے ادارے کی ترقی اور پورٹ فولیو کو وسعت دینے کے حوالے سے بہترین اور متنوع نویت کی حکمت عملی
کے حامل ہیں۔پی ایس او استحکام اور ترقی راہ پر مسلسل گامزن ہے جیسا کہ کمپنی کا منافع گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 238%بڑھا ہے۔ پی ایس او نے انڈسٹری کی 12.3%ترقی کے مقابلے میں 20.8% کی والیومیٹرک گروتھ کے ساتھ ڈان اسٹریم کے شعبے کی قیادت کرتے ہوئے وائٹ آئل مارکیٹ کے 48% حصص اور بلیک آئل مارکیٹ
کے 60%حصص کے حصول کے ساتھ مارکیٹ میں اپنی بہتر کارکردگی کے عمل کو جاری رکھا۔اس ترقی میں موٹر گیسولین، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور فرنس آئل نے کلیدی کردار ادا کیا، جس میں کمپنی نے صنعت کی 7.9%، 15.2% اور 14.1 کی نمو کے مقابلے میں 15.5%، 18.3% اور 30.4%کی والیومیٹرک گروتھ حاصل کی۔کمپنی نے اس سال 44.0%، 48.9% اور 60.1% کا مارکیٹ شئیر حاصل کیا جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں بالترتیب41.1%، 47.6% اور 52.6% تھا۔