اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا، مولانا فضل الرحمان

datetime 11  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا ، تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے نکات تیار کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا جبکہ حکومتی اتحادیوں سے رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان

کی زیر صدارت اپوزیشن اتحاد کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف امور پر مشاورت کی گئی جبکہ مریم نواز اور شہبازشریف کی جانب سے عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہونے والا پی ڈی ایم سربراہی اجلاس اڑھائی گھنٹے تک جاری رہا، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مولانا فضل الرحمن، شہباز شریف، حمزہ شہباز،مریم نواز، اکرم درانی، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور دیگر مختلف جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے لندن سے ورچوئل شرکت کی جبکہ اجلاس میں پہلے لانگ مارچ ہوگا یا ان ہاؤس تبدیلی سمیت تمام آپشن پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ناجائز حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے، ناجائز حکمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے،عدم اعتماد لانے کے لئے گروپ تشکیل دے رہے ہیں، حکومتی اتحادیوں کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی، عدم اعتماد سے پہلے ہوم ورک مکمل کریں گے، اس سلسلے میں رابطہ مہم شروع کریں گے، انہوں نے کہا کہ بغیر تیاری بغیر گراؤنڈ بنائے عدم اعتماد پیش نہیں کریں گے۔23 مارچ کو لانگ مارچ کا فیصلہ برقرار ہے، ہم سارے کارڈ نہیں دکھائیں گے،

ایک پوائنٹ پر رہتا ہوں اور آخر تک لڑتا ہوں۔میں ہدف ایک ہی رکھوں گا، کبھی اپوزیشن پارٹی سے عوامی جنگ نہیں لڑوں گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ گراؤنڈ تیار کرنے کے مراحل ابھی باقی ہیں،ہمیں تحریک عدم اعتماد کی گراؤنڈ تیار ہونے تک تھوڑی مہلت دی جائے۔ وفاق سے لے کر صوبوں تک جہاں تک ہو سکا عدم اعتماد لائیں

گے، حالات کا انتظار کرنا پڑتا ہے، اب حالات بدل گئے ہیں، ہم تحریک عدم اعتماد میں کامیاب ہوں گے، ہم نے طے کیا ہے کہ کسی فرد واحد سے نہیں صرف سیاسی جماعت سے ہی بات کریں گے، ہم کسی بھی قسم کا لالچ نہیں دیں گے اور اس کی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم سیاسی لوگ ہیں، اتفاق رائے سے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کرتے ہیں،

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سیاست میں بڑے فیصلوں کیلئے دل بھی بڑا کرنا پڑتا ہے، کوئی عہدہ یا پیسے مانگیں گے ہم سے ایسی توقع کوئی نہ کرے، حکومتی اتحادی جماعتوں سے درخواست کریں گے کہ وہ اتحاد ختم کریں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان سے رابطہ نہیں کریں گے، کروڑوں لوگ مشکل میں ہیں، عوام کی خواہشات کو سامنے رکھتے ہوئے بھرپور کوشش کریں گے،

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور پیپلز پارٹی کے تعلقات مجھ سے بھی زیادہ پرانے ہیں، عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، اس ظالم حکومت سے کون جان چھڑائے گا۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ جب دو بڑے بات کر رہے ہوں تو میں کیوں بات کروں۔ اس سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچے تو شہباز شریف نے اْن کا پرتپاک استقبال کیا۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…