جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایون فیلڈ کیس، والد نے جائیداد غیرقانونی بنا کر بیٹے کو دی تو کیا بیٹی قصور وارہوگی؟ درخواستگزار صرف یہ ثابت کردیں نیب کیس ثابت نہیں کرسکا،اسلام آباد ہائی کورٹ

datetime 10  فروری‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)ایون فیلڈ ریفرنسز کی اپیلوں پرسماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہاہے کہ ثبوت موجود نہ ہوئے تو پانامہ کیس ایک طرف، ہمارا فیصلہ کچھ اور ہو گا، والد نے جائیداد غیرقانونی بنا کر بیٹے کو دی تو کیا بیٹی قصور وارہوگی؟ درخواستگزار صرف یہ ثابت کردیں نیب کیس ثابت نہیں کرسکا،باقی کسی چیزکی ضرورت نہیں۔

جمعرات کو جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرڈویژنل بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس اپیلیں پرسماعت کی، عدالت نے استفسارکیاکہ مریم نوازکی درخواست پرنیب کا جواب آگیا اب کارروائی آگے کیسے بڑھائی جائے۔مریم نوازکے وکیل عرفان قادر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے کیس میں بنیادی جزیات ہی پوری نہیں کیں، اثاثے کی اصل قیمت اورذرائع پہلے نہیں بتائے،نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے 5 کے تقاضے پورے نہیں کئے، عدالت چاہے تومریم نوازکوآج ہی بری کرسکتی ہے۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ سپریم کورٹ کی آبزرویشنزابتدائی نوعیت کی 184/3 میں تھیں، شواہد دیکھ کر نہیں، ہم ٹرائل کا ریکارڈ دیکھیں گے، دیکھنا ہے نیب شواہد سے ثابت کرسکا یا نہیں، درخواستگزار صرف یہ ثابت کردیں نیب کیس ثابت نہیں کرسکا،باقی کسی چیزکی ضرورت نہیں۔جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاآج کوئی التوا نہیں ملے گا، نیب پہلے سوالات کا جواب دے۔نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرنے کہا کہ مریم نوازنے جائیداد کی ٹرسٹی ہونے کا دعویٰ کیا تھا، نیب نے شواہد کیساتھ ان کا بینیفشل مالک ہونا اور ٹرسٹ ڈیڈ میں جعلسازی ثابت کی، سپریم کورٹ میں جمع ٹرسٹ ڈیڈ کی جے آئی ٹی کیسامنے تصدیق کی۔عدالت نے کہاکہ ٹرسٹ ڈیڈ کے فونٹ پر بعد میں آتے ہیں کہیں سے ثابت ہوا کہ مریم نوازیا حسین نوازکے ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط نہیں؟ نیب بولا نہیں ایسا بھی کہیں ثابت نہیں ہوا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ پھر تو ڈاکومنٹ جعلی نہیں، پری ڈیٹڈ کہلائے گا،دونوں دستخط کرنے والے آج بھی ڈیڈ کو مانتے ہیں، کیپٹن صفدرکو صرف اس بات پرسزا ہوئی کہ یہ ان دستخطوں کے گواہ تھے۔نیب پراسیکیورٹر نے بتایاکہ ٹرسٹ ڈیڈ کی دستاویز مریم نوازنے سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی، عدالت نے تمام فریقین کوکیس پیپردیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…