کراچی (این این آئی)سوئی سدرن گیس کمپنی نے صنعتکاروں کو غیر اخلاقی کاموں میں ملوث قرار دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں سوئی سدرن نے غیر اخلاقی طریقوں میں ملوث صنعتوں کے خلاف بڑے قدم اٹھائے تھے۔سوئی سدرن
نے بتایا کہ کمپنی نے 189 ایسے یونٹوں کی نشاندہی کرنے کے بعد 15 صنعتی یونٹوں کو گیس کی فراہمی منقطع کر دی تھی جنہوں نے ہیوی سیکشن بوسٹر لگائے تھے۔سوئی سدرن نے کہا کہ جن صنعتوں نے غیر اخلاقی طور پر سکشن بوسٹر نصب کیے ہیں ان سے گیس کی دوبارہ فراہمی کے لیے جرمانہ عائد کرنا شرط نہیں ہے۔۔ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہا کہ سوئی سدرن نے پہلے ہی ان یونٹس کی گیس دوبارہ بحال کرنا شروع کر دی ہے جو پہلے سے طے شدہ شرائط پر عمل پیرا ہیں اور ان پر کسی قسم کا جرمانہ یا جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ رواں ہفتے صنعتی علاقوں میں گیس کی فراہمی میں تعطل کیخلاف صنعتکاروں اور صنعتی ورکرز نے احتجاج کیا تھا۔جس میں بزنس مین گروپ کے سربراہ زبیر موتی والا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 72 دن ہوگئے آج بھی صنعتیں بند ہیں، گیس بحران کے صنعتکار شدید مشکلات میں ہیں۔آل پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سربراہ جاوید بلوانی نے کہا تھا کہ ورکرز کو زیادہ وقت گھر بٹھا کر تنخواہیں نہیں دے سکتے فیکٹریوں کے بند ہونے سے بیروزگاری بڑھے گی۔