بغداد(این این آئی)عراق میں مقامی میڈیا نے موصل شہر میں ایک پرائمری اسکول کی طالبہ کی موت کی خبر نشر کی ہے۔ طالبہ کو اس کی استانی نے حجاب نہ پہننے پر نکال دیا تھا۔ اس خبر نے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی وزارت داخلہ کی جانب سے
جاری بیان میں 12 سالہ لڑکی سما کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے طالبہ کی موت کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ۔ رپورٹ کے مطابق حجاب نہ پہننے کے سبب اس طالبہ کو امتحان دینے کے لیے کلاس میں داخلے کی اجازت نہ دی گئی۔دوسری جانب نینوی صوبے کی پولیس کا کہناتھا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ طالبہ کو امتحان سے باہر نہیں نکالا گیا تھا بلکہ وہ وقت سے قبل یعنی صبح آٹھ بجے خود اسکول سے باہر چلی گئی۔پولیس نے واضح کیا کہ مذکورہ طالبہ حجاب نہ پہننے پر امتحان سے نکال دیے جانے کے بعد گھر واپس آ گئی۔ اس پر طالبہ کا چچا اس لڑکی کو لے کر واپس اسکول لوٹا تا کہ وہ بچی اپنا امتحان دے سکے۔ تاہم اس دوران بچی کی شدید قسم کی نکسیر پھوٹ گئی اور اس کا شدت سے خون بہنے لگا۔ وہ اچانک زمین گری اور دم توڑ گئی۔نینوی صوبے میں محکمہ تعلیم کے مطابق عراقی قونین میں حجاب پہننا لازم نہیں ہے۔ میڈیا میں حجاب کے معاملے کو اچھالا جا رہا ہے جب کہ معاملہ ایسا نہیں ۔