ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی)الیکشن کمیشن نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو ضلع بدر کرنیکا حکم دے دیا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ضلع بدر کرنے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق چیف الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو ضلع بدر کرنے کیلئے خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹری اور انسپکٹرجنرل (آئی جی) پولیس کو براہ راست احکامات دے دیے ہیں۔چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی اور لوکل کونسل الیکشن ایکٹ2017 کی دفعہ 181 پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے انتخابات سمیت خیبر پختونخوا کے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں علی امین گنڈا پور کو کسی بھی ضلعے میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر وفاقی وزیر ضلعے میں داخل ہوں تو ان کو زبردستی ضلع بدر کر دیا جائے۔خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوران وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے خلاف الیکشن کمیشن کا یہ پہلا اقدام نہیں ہے بلکہ پہلے مرحلے کے دوران دسمبر میں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر علی امین گنڈاپور پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا تھا۔الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈا پور کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی دوبارہ خلاف ورزی کی صورت میں نااہلی کی کارروائی بھی شروع ہوسکتی ہے۔خیال رہے کہ جولائی 2021 میں آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کے دوران وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈاپور پر الیکشن کمیشن نے انتخابی جلسوں اور ریلیوں میں شرکت اور تقاریر پر پابندی لگادی تھی۔
آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کے سیکریٹری سردار محمد غضنفر کی جانب سے وادی کے چیف سیکریٹری شکیل قادر خان کو ارسال کیے گئے خط میں اس فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانے اور تعمیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔خط میں کہا گیا تھا کہ کمیشن کو یہ معلوم ہوا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے آزاد کشمیر میں مختلف عوامی
اجتماعات میں اپنی تقاریر کے دوران اربوں روپے کے ترقیاتی پیکجز کے اعلان کے علاوہ ناگوار باتیں بھی کیں۔سردار محمد غضنفر نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا کہ وفاقی وزیر کی موجودگی سے نہ صرف امن و امان کے مسائل پیدا ہو رہے تھے بلکہ انسانی جانوں کے ضائع ہونے کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا تھا۔انہوں نے چیف
سیکریٹری سے کہا تھا کہ علی امین گنڈاپورکو ‘باعزت’ طریقے سے آزاد کشمیر کی حدود سے باہر نکالا جائے، بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری انتظامیہ پر ڈالی جائے گی۔الیکشن کمیشن نے قواعد کی خلاف ورزی پر پاکستان پیپلز پارٹی رکن خیبرپختونخوا اسمبلی علی احمد کریم کنڈی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر
دیے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ علی احمد کریم کنڈی کو گرفتار کرکے 4 فروری کو پیش کیا جائے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس حوالے سے احکامات ڈی پی او ڈیرہ اسمٰعیل خان کو بھجوا دیے ہیں۔ڈی پی او کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ علی احمد کریم کنڈی کو 6 دسمبر کو ایک جلسے میں خطاب کرکے قواعد کی خلاف ورزی پر
30 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔خط میں کہا گیا کہ رکن صوبائی اسمبلی نے قواعد کی دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں جلسے سے خطاب کیا اور اس حوالے سے ان کا جواب غیرتسلی بخش تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ علی احمد کریم کنڈی مسلسل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور اسی لیے انہیں یکم
فروری کو طلب کیا گیا تھا لیکن نوٹس کے باوجود علی احمد کریم کنڈی پیش نہیں ہوئے۔پی پی پی رکن اسمبلی کو 4 دسمبر کو صبح 10 بجے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر وہ سیشن جج کے سامنے پیش ہو کر ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیتے ہیں اور الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل کریں تو انہیں رہا کیا جاسکتا
ہے۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں ہو رہے ہیں جہاں پہلے مرحلے میں 19 دسمبر کو 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے اور پی ٹی آئی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے واضح برتری حاصل کرلی تھی۔الیکشن کمیشن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ پہلے مرحلے میں صوبے
کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات منعقد کیے گئے تھے جبکہ ای سی پی نے باقی 18 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 27 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔خیبرپختونخوا میں پہلے مرحلے میں بونیر، باجوڑ، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنو، ٹانک، ہری پور، خیبر، مہمند، چارسدہ، ہنگو اور لکی مروت کے اضلاع میں انتخابات منعقد ہوئے تھے۔