اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )نیوزی لینڈ کی حکومت نے خاتون صحافی شارلٹ بیلس کو ملک واپس آنے کی اجازت دے دی ہے، جنھیں طالبان نے پناہ دینے کی پیشکش کی تھی،یوزی لینڈ حکومت کے مطابق خاتون صحافی کے لیے قرنطینہ کا انتظام کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی حاملہ صحافی نے کہا ہے کہ ان کے اپنے ملک کی جانب سے کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث ان کو ملک واپس آنے سے روکنے کے بعد وہ افغانستان میں پھنسی ہوئی ہیں اور انہوں نے مدد کے لیے طالبان سے رجوع کیا ہے۔میڈیارپورٹس کےمطابق نیوزی لینڈ کے اخبا ر میں شائع ایک مضمون میں شارلٹ بلیزنے کہاکہ یہ بہت ستم ظریفی ہے کہ کبھی وہ طالبان کے خواتین کے ساتھ سلوک کے بارے میں سوال اٹھاتی تھیں اور اب وہ اپنی حکومت کے خواتین کے ساتھ رویے کے بارے میں سوال اٹھا رہی ہیں۔شارلٹ بلیز نے اپنے کالم میں لکھا کہ جب طالبان ایک غیر شادہ شدہ، حاملہ خاتون کو محفوظ پناہ دیتے ہیں اس سے آپ کا موقف کمزور ہوتا ہے۔نیوزی لینڈ کے کورونا وائرس ریسپانس کے وزیر کرس ہپکنز نے بتایا کہ انہوں نے حکام سے کہا ہے کہ کیا شارلٹ بلیز کے کیسز میں مناسب طریقہ کار پر عمل کیا ہے جسے ابتدائی طور پر دیکھنے سے لگتا ہے کہ معاملے کی مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔