اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف 27 فروری کے لانگ مارچ کے خلاف حکمت عملی ترتیب دیدی ۔ ایک انٹرویومیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ لانگ مارچ رحیم یار خان سے پنجاب میں داخل ہوگا، پنجاب میں یہ بہاولپور، ساہیوال، ملتان، لاہور اور راولپنڈی میں مرکزی اسٹاپ اوور کے ساتھ اسلام آباد کی جانب بڑھے گا۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں کہ کارواں کو دارالحکومت پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا لیکن ایک بات یقینی ہے کہ پی ٹی آئی حکومت مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی بے چین ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی لانگ مارچ کے لیے کارکنوں کو اکٹھا کرنے کے لیے فروری کے آغاز میں ملتان میں جنوبی پنجاب کے کارکنوں کا کنونشن منعقد کرنے والی ہے جس سے چیئرمین بلاول اور آصف علی زرداری خطاب کریں گے۔پی پی پی کی دعوت پر لانگ مارچ میں کسی بھی دوسری اپوزیشن جماعت کے شامل ہونے کے امکان کے بارے میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اسلام آباد کی جانب اپنے انسداد مہنگائی مارچ (23 مارچ کو) کا اعلان کر چکی ہے چونکہ پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ایک ماہ قبل شروع ہو رہا ہے اس لیے وہ اس محاذ پر اپوزیشن کی قیادت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کا مؤقف ایک ہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم نے محسوس کیا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفوں کے خلاف پی پی پی کا مؤقف درست ہے،کیونکہ یہ پارلیمانی جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ترمیمی) بل کی منظوری دینے والے سینیٹ کے اجلاس میں اپنی غیر حاضری کے بارے میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت نے رات گئے اجلاس بلانے کا اعلان کیا، شاید وہ اچھی طرح جانتی تھی کہ انہیں اس روز پہلے سے طے شدہ مرحوم نور ربانی کھر کے رسم قْل میں جانا تھا۔انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کچھ وزرا نے صرف ان کی غیر موجودگی کو کس طرح گھمایا ہے۔