ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

5 نا 10 روپے۔۔۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان

datetime 30  جنوری‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کل  پیر31 جنوری سے اگلے 15 روز کیلئے 5 سے 15 روپے تک فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قمیت میں اضافہ اور اضافی پیٹرولیم لیوی کا نفاذ ہے۔باخبر ذرائع نے کہا کہ موجودہ ٹیکس شرح، امپورٹ پیرٹی پرائس اور شرح تبادلہ کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت

میں 5 روپے 85 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 70 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے فی لیٹر مہنگا ہوسکتا ہے۔آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 4 روپے اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 70 پیسے اور پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 85 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے تاہم ایک عہدیدار نے کہا کہ حکومت عوام کی تنقید سے بچنے اور عوام پر سے مہنگائی کا دباؤ کم کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس میں کمی کر سکتی ہے۔اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر 2 روپے 9 پیسے (2.5 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 50 پیسے (5.44 فیصد)، مٹی کے تیل پر 5 روپے 26 پیسے (8.30 فیصد) اور لائٹ ڈیزل آئل پر 2 روپے 80 پیسے (2.7 فیصد) ٹیکس عائد ہے۔عہدیدار کے مطابق حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لیے مکمل طور پر یا جزوی طور پر پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر 4

روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد کرنے میں کچھ تاخیر کرے مگر اس کا امکان بہت کم ہے، کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 2 فروری کو شیڈول ہے جس میں پاکستان کے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی بحالی سے متعلق غور کیا جائے گا۔حکومت پروگرام بحالی کے خوش اسلوبی سے چلنے والے اس عمل کو متاثر نہیں کرنا چاہے گی جس کے تحت مشکلات کے باوجود

اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ کی منظوری سمیت آئی ایم ایف کے مطلوبہ پیشگی تمام اقدامات پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔حکومت، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حصے کے طور پر حالیہ مہینوں میں متبادل پندرہ روزہ مدت کی بنیاد پر پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں اضافہ کر رہی ہے تاہم 15 جنوری کو بھی اہم مصنوعات پر جی ایس ٹی کو کچھ کم کر دیا تھا۔حکومت کے آئی ایم

ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے تحت پیٹرولیم لیوی کو زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹر تک لے جانے کے وعدے کے ساتھ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو لیوی میں 4 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔قیمت کے اتار چڑھاؤ کے لحاظ سے جی ایس ٹی ایڈجسٹمنٹ ہر مہینے کی 15 تاریخ کو ہو رہی ہے، اس وقت حکومت پیٹرول پر تقریباً 32 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 28 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر

رہی ہے۔پیٹرول کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 147 روپے 83 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت 144 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہے۔پیٹرول کا زیادہ استعمال نجی ٹرانسپورٹ جیسے کاروں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کے لیے کیا جاتا ہے جس کا متوسط اور نچلے متوسط طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد پر براہ راست اثر پڑھتا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کو بڑھانے

کا باعث بنتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ استعمال ہیوی ٹرانسپورٹ جیسے ٹرین اور ایگری کلچر انجنوں، ٹرکس، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشر میں کیا جاتا ہے۔لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 114 روپے 54 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 116 روپے 48 پیسے فی لیٹر ہے، لائٹ ڈیزل کا استعمال فلور ملوں اور کچھ پاور پلانٹس کی جانب سے کیا جاتا ہے ،مٹی کے تیل کا زیادہ تر استعمال پیٹرول میں ملاوٹ کرنے اور دور دراز علاقوں میں روشنی کے لیے کیا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…