منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

کراچی میں طالبان کے جعلی شناختی کارڈ بنانے والا گروہ گرفتار

datetime 29  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)شاہراہ نور جہاں پولیس نے سرکاری اداروں اور عدالتوں میں جعلی کاغذات بنانے والے گروہ کے سرغنہ سمیت 3 ملزمان کو گرفتارکرکے پلاٹوں کی جعلی فائلیں اور 200 سے زائد سرکاری اداروں عدالتوں، بینک ،ڈپٹی کمشنر بینکس کی مہریں برآمد کرلی ہیں،ملزمان کی مدد سے جیل میں قید طالبان کمانڈرز سے ان کی فیملی کے بجائے جعلی

شناختی کارڈ پر طالبان کے لوگ ملنے آتے تھے۔تفصیلات کے مطابق شاہراہ نورجہاں پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک گروہ کے سرغنہ خلیل احمد عرف آصف اور اس کے دو کارندوں رئیس احمد اور محمد چاند کو گرفتارکرلیا۔پولیس کا دعوی ہے کہ گروہ کا سرغنہ خلیل ڈکیتی کی متعدد وارداتوں سمیت قتل کے مقدمے میں جیل جاچکا ہے،ملزم خلیل گرفتار ملزمان کی ضمانت سمیت جعلی شیورٹی جعلی بائیو میٹرک کے کاغذات بھی تیار کرتا ہے،ملزم سرکاری افسران کے گھروں کی ریکی کرکے دیگر ساتھیوں کی مدد سے ڈکیتی کرواتا تھا،ڈکیتی کی منصوبہ بندی سٹی کورٹ کی کینٹین میں کی جاتی تھی،ملزم نے انکشاف کیا کہ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کا ایک افسر خضر حیات بھی ڈکیتی کی واردات میں ملزم اور دیگر ڈکیتوں کی معاونت کرتا تھا اور اسلحہ و گاڑیاں مہیا کرتا تھا۔خضر حیات نے چند ججز کی ریکی بھی کروائی تھی جن پر اسے سزا دینے پر غصہ تھا،سٹی کورٹ کے متعدد پیشکار بھی ملزم کی معاونت کرتے

ہیں اور اپنا حصہ یعنی آدھا پیسہ لیتے ہیں،معاون پیشکار میں آفاق، امجد، سلمان، اللہ بخش، منیر اور سلیم بیگ وغیرہ شامل ہیں،ملزم خلیل جیل میں موجود طالبان کمانڈرز کے بارے میں بھی اہم انکشافات کیے۔طالبان کمانڈرز سے ملنے انکی فیملی نہیں بلکہ طالبان کے لوگ جیل میں جعلی شناختی کارڈ کی مدد سے ملنے آتے ہیں،وہ لوگ کوڈ ورڈ میں احکامات اور نیا ٹارگٹ بھی دیتے ہیں،شہر میں دہشت گردی کب اور کہاں کرنی ہے جیل سے احکامات دیئے جاتے ہیں،جبکہ ملزم رئیس شہرقائد میں پلاٹوں کی جعلی فائلیں بناکر فروخت کرتا اور قبضہ مافیہ، پورشن مافیا کے سہولت کار بنا ہوا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…