کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے ڈیجیٹل کرپیٹو کرنسی سے متعلق ایف آئی اے کو درخواست گزار وقار ذکاء کو ہراساں نہ کرنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں بینچ نے ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی اے کی وقار زکا کے خلاف انکوائری سے متعلق ایف آئی اے
نے تحریری جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیاہے کہ وقار ذکاء کے خلاف انکوائری جاری ہے۔ وقار ذکاء سوشل میڈیا پر مسلسل ایف آئی اے کے خلاف ویڈیوز اپلوڈ کررہے ہیں۔ وقار ذکاء ایف آئی اے کو بھی ہراساں کررہے ہیں، ایف آئی اے ٹیم کے جواب پر عدالت نے اظہار حیرت کیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ وقار ذکاء ایف آئی اے کو کیسے ہراساں کرسکتے ہیں؟ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ وقار ذکاء ایف آئی اے، وزیر اعظم اور اسٹیٹ بینک کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپلوڈ کررہے ہیں۔ وزیراعظم اور دیگر کے اداروں کے خلاف وقار ذکاء توہین آمیز مواد اپلوڈ کررہے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل مولوی اقبال حیدر نے موقف دیا کہ ایف آئی اے وقار ذکاء کے گھر پر چھاپے مار رہا ہے۔ وقار ذکاء اور ان کے والد کے بینک اکائونٹس منجمد کردیئے گئے ہیں۔ درخوستگزار کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ اب وقار ذکاء کسی اور شخصیت کے خلاف سوشل میڈیا پر مواد اپلوڈ نہیں کریں گے۔ ایف آئی اے وقار ذکاء اور ان کی فیملی کو ہراساں کررہا ہے۔ عدالت نے وقار ذکاء کو انکوائری میں تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری میں طلب کرنے کے لیے پہلے وقار ذکاء کو پہلے باقاعدہ نوٹس جاری کیے جائیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کو وقار ذکا کو ہراساں نہ کرنے کے حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔