اسلام آباد (آن لائن) میاں جاوید لطیف بھی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں بلانے کے معاملے پر اڑ گئے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی جاوید لطیف کی جانب سے خط کا جواب موصول ہوا ہے ۔ خط میں انہوں نے کہا قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے متفقہ طور پر ثا قب نثار کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ جاوید لطیف نے کہا یہ کسی فرد کا
نہیں پارلیمان کی بالادستی کا معاملہ ہے اور کسی طور اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا_ انہوں نے کہا پوری دنیا میں قائمہ کمیٹیاں حاضر سروس طاقتور ترین لوگوں کو طلب کرتی ہیں_ سابق جج یا چیف جسٹس کو کمیٹی میں بلانا کسی طور توہین عدالت نہیں_ انہوں نے کہا کوئی بھی عدالت پارلیمانی ہروسیڈنگز کو نہیں روکتی_ میاں رضا رضا ربانی کی رولنگ بھی اس حوالے سے موجود ہے_انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے حاظر سروس جج قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وفاقی وزراء� پریس کانفرنسوں میں سنگین الزامات عائد کرتے رہے۔ قومی اسمبلی ایوان میں بھی سپیکر اسد قیصر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کردار کشی کرنے والوں کو کبھی نہیں روکا_ انہوں نے کہا قائمہ کمیٹی کی جانب سے ثاقب نثار کو بلانے پر سپیکر کی عدلیہ کی توہین کی منطق ناقابل فہم ہے_ثاقب نثار کو پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہو گا_ میاں جاوید لطیف نے کہا اگر سپیکر کمیٹی کے اجلاس کے لیے جگہہ نہیں دیں گے تو پارلیمنٹ کے گیٹ کے سامنے اجلاس کروں گا۔