ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

کورونا کی وبا سے کروڑوں بچوں کی تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا انکشاف

datetime 26  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں جتنی بڑی تعداد تعلیمی سلسلے سے دور ہوئے اس پر قابو پانا لگ بھگ ناممکن ہے۔یہ بات اقوام متحدہ کے ادارپ برائے اطفال (یونیسیف) کی جانب سے جاری ایک تحقیقی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ غریب اور متوسط ممالک کے 10 سال کے 70 فیصد بچے ایک سادہ جملہ لکھنے یا سمجھنے سے قاصر ہیں، کورونا کی

وبا سے قبل یہ شرح 53 فیصد تھی۔یونیسیف کی جانب سے جاری رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کووڈ کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش سے 63 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ بچے عالمی سطح پر متاثر ہوئے، بالخصوص چھوٹے اور غریب طبقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو وبا کے 2 سال کے دوران سب سے زایدہ نقصان ہوا۔رپورٹ میں طالبعلموں کی مدد کے لیے معاونت فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ایتھوپیا سے لے کر امریکا تک بچے بنیادی تعلیم سے محروم ہوئے، جبکہ ان کی حساب دانی کی صلاحیتیں، ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوئی۔جنوبی افریقہ میں 75 فیصد تک اسکول جانے والے بچے ایک تعلیمی سال پیچھے رہ گئے جبکہ مارچ 2020 سے اکتوبر 2021 کے دوران 5 لاکھ سے زیادہ اسکولوں کو چھوڑ کر چلے گئے۔ایتھوپیا میں پرائمری کلاسوں کی عمر کے بچوں نے معمول کے اسکول ایئر کے مقابلے مین محض 30 سے 40 فیصد ریاضی کو سیکھا۔دنیا بھر میں اس عرصے کے دوران تعلیمی اداروں کی بندش سے 37 کروڑ بچے اسکولوں میں ملنے والی غذا سے محروم رہے، اکثر بچوں کے لیے یہ دن بھر کی غذائیت کا واحد قابل اعتبار ذریعہ تھا۔یونیسیف کے ایجوکیشن شعبے کے سربراہ رابرٹ جینکنز نے بتایا کہ مارچ میں کووڈ سے عالمی تعلیم کو متاثر ہونے کے عمل کو 2 سال مکمل ہوجائیں گے، حقیقت تو یہ ہے کہ اس عرصے میں ہم نے بچوں کی تعلیم میں لگ بھگ ناقابل تلافی نقصان کو دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی سلسلے میں رکاوٹوں کو ختم ہونا چاہیے مگر اسکولوں کو کھلنا ہی کافی نہیں، بلکہ طالبعلموں کو کافی سپورٹ کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ اب تک کے نقصان سے ریکور ہوسکیں۔انہوںنے کہاکہ اسکولوں کو تعلیمی سلسلے کے ساتھ ساتھ بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت، سماجی ترقی اور غذائیت کی بحالی پر بھی کام کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…