کراچی ( آن لائن) محکمہ تعلیم میں یورپی یونین کے کروڑوں روپے مالیت کے فنڈز کو ٹھکانے لگانے کا اسکینڈل منظر عام پر آگیا ،محکمہ فنانس حیدرآباد ریجن نے ضلع کے تمام ایجوکیشن افسران اور ہیڈ ماسٹرز و پرنسپلز سے 3سال کے بجٹ اخراجات کا ریکارڈ ایک ہفتے میں طلب کر لیا۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ جامشورو کو ماڈل ضلع قرار دیئے جانے کے بعد یورپی یونین نے
جامشورو ضلع کے سرکاری اسکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کے فروغ کیلئے کروڑوں روپے کا فنڈز محکمہ تعلیم کوفراہم کیا تھا مگران فنڈز میں مبینہ خرد برد کی اطلاعات سامنے آنے پر محکمہ فنانس حیدر آباد ریجن نے بدعنوانی کانوٹس لیا۔ذرائع نے بتایا کہ جامشوروکے سرکاری اسکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے وسائل استعمال کرنے کے بجائے صرف پیپر پر اخراجات ظاہر کیئے گئے اس حوالے سے محکمہ کو متعدد شکایتیں بھی موصول ہوئی تھیں حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ڈی ڈی او ز نے آئی بی اے ہیڈ ماسٹر کے نام پر ٹی اے اور ڈی اے بھی وصو ل کیا۔محکمہ فنانس حیدرآباد ریجن نے ضلع کے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران ،ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپلز جنھوں نے سال2018سے لیکر2020ء کے دوران مختلف ہیڈ ز میں بجٹ کو خرچ کیا اس حوالے سے اخراجات کی تمام تفصیلات ،سامان وصولی کی رسدیں اور خدمات کی فراہمی کا ریکارڈ ڈپٹی دائریکٹر فنانس ایلیمنٹری ،سکینڈری و ہائر سکینڈری حیدر آباد ریجن کو ایک ہفتے میں فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ اخراجات کا انٹر نل آڈٹ کیاجا سکے۔محکمہ فنانس حیدرآباد ریجن نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ افسران کی جانب سے فراہم کر دہ اخراجات درست تھے یا غلط اسکی جانچ کیلئے فیلڈ وزٹ بھی کیا جائے گا