اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ سیاسی جماعت نہیں، ایک مافیا کی طرح آپریٹ کررہی ہے، جب کہ اپوزیشن جماعتیں ڈیل کی خبریں پھیلا کر اپنے لیے سیاسی ماحول بنا رہی ہیں،احتساب اور کرپشن کے خلاف بیانیہ پر ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پیر کو حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا،
جس میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں تین ایشوز پر بات کی گئی، وزیراعظم نے معاشی اعشاریوں کی بہتری سے متعلق بار بار بات کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں ڈیل کی خبریں پھیلا کر اپنے لیے سیاسی ماحول بنا رہی ہیں، مجرموں سے ڈیل کا مفاہمت قوم سے غداری کے مترادف ہے، رانا شمیم کے بیان حلفی پر بھی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ن لیگ سیاسی جماعت نہیں، ایک مافیا کی طرح آپریٹ کررہی ہے، انہوں نے ہر شعبے میں رانا شمیم جیسے لوگوں کو استعمال کیا ہے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں سے کہا کہ مافیا ہمیشہ بلیک میلنگ کا سہارا لیتا ہے، عوام کو مسلم لیگ (ن) کی ماضی کی تاریخ بھی بتائیں ،کرپشن کے خلاف بیانیہ پر فرنٹ فٹ پر کھیلیں، احتساب اور کرپشن کے خلاف بیانیہ پر ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، کرپشن کے خلاف بیانیہ کے ساتھ ساتھ حکومت کے اچھے کام اجاگر کریں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو بتائیں کیسے یہ ماضی میں عدلیہ کو دباؤ میں لاتے رہے، کیسے (ن) لیگ نے رفیق تارڑ کو بریف کیس دیکر بلوچستان بھیجا، عوام کو بتائیں، رانا شمیم نے کہاں بیٹھ کر بیان حلفی تیار کیا، عوام کو بتایا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے عدالت میں تمام پرانی رسیدیں پیش کیں،
میرا شریف فیملی کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں، شہباز شریف بتائیں، ملک مقصود کون ہے، ایک چپڑاسی کے اکاونٹ سے 16 سو کروڑ روپے شہباز شریف کے اکاونٹ میں گئے۔ان کا کہنا تھا کہ 10 ہزار تنخواہ والے چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم کیسے ا?ئی، شہباز شریف سے چپڑاسی، پاپڑ والے اکاؤنٹس میں اتنی بڑی رقوم پر جواب
مانگیں۔وزیراعظم نے کہا کہ شریف فیملی اپنی کرپشن پر کوئی جواب نہیں دیتی، شریف فیملی میں کوئی اخلاقیات نہیں، وہ کس منہ سے ہمارے اوپر الزامات لگاتے۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی کوئی اخلاقی ویلیوز نہیں ہے، کرپشن کرنے والا اپوزیشن لیڈر بنا بیٹھا ہے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو مثبت معاشی اعشاریہ اجاگر کرنے کی
ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بتائیں سابقہ حکومتیں کیا معیشت چھوڑ کر گئی اور موجودہ حکومت نے کیا کیا بہتری کی ۔ عوام اور دنیا کو آگاہ کیا جائے عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کے بارے میں مسلسل مثبت اشارے دے رہے ہیں، پاکستانی معیشت درست سمت میں ترقی کررہی ہے، کاروباری کمپنیاں ریکارڈ منافع کما رہی ہیں، معیشت
کی ترقی کے اثرات جلد عوام کو منتقل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق معاون خصوصی احتساب و مشیر داخلہ شہزاد اکبر کے استعفے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ شہزاد اکبر نے مشکل حالات میں بہترین کام کیا، مافیا کے خلاف ان کا کام قابل تعریف ہے، اب وہ جانا چاہتے تھے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں اور فواد چوہدری کو اہم گائیڈ لائنز دیں، ترجمانوں نے وزیراعظم کی گزشتہ روز کی تقریر کو سراہا۔ارکان نے مشورہ دیا کہ وزیراعظم صاحب سب کو کہہ دیں کہ کسی سے ڈریں مت، تمام پارٹی ارکان کو کھل کر بات کرنے کی ہدایت دیں۔