میرے بھائی کو سانحہ مری پر بولنے پر دھمکیاں دی جارہی تھیں، اب اس پر جھوٹا پرچہ کرکے گھر سے اٹھا لیا گیا ہے، طیب گوندل کی بہن کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا

23  جنوری‬‮  2022

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) میرے بھائی کو سانحہ مری پر بولنے پر دھمکیاں دی جارہی تھیں، اب اس پر جھوٹا پرچہ کرکے گھر سے اٹھا لیا گیا ہے، طیب گوندل کی بہن کا کہنا تھا کہ میں صحافی طیب گوندل اور سانحہ مری میں انتقال کر جانے والے اے ایس آئی نوید اقبال کی بہن ہوں، سانحہ مری کو لے کر طیب گوندل کے پاس جو تفصیلات تھیں

انہوں نے وہ جاری کیں، کچھ دنوں سے ان کو دھمکیاں دی جارہی تھیں کہ آپ مری کے اس کام میں مداخلت نہ کریں، آپ پیچھے رہیں تو آپ کے لئے زیادہ بہتر ہے، ان کو اور ساری فیملی کے لئے دھمکیاں دی جا رہی تھیں کہ ایسا مت کریں، اس پر طیب گوندل نے ڈی جی آئی ایس آئی سے کہا کہ مجھے دھمکیاں دی جا رہی ہیں مجھے پروٹیکشن دلائی جائے، ان کی بہن نے کہا کہ میں نہیں سمجھتی کہ انہوں نے کوئی غلط کیا ہے کیونکہ میں نہیں سمجھتی کہ مری کے اندر میرے بھائی سمیت جتنے بھی معصوم لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں، ان کی آواز کو عوام کے سامنے لایا اور سچائی کو سامنے لایا، انہوں نے کوئی غلط بات نہیں کی، اس چیز کو دبانے کے لئے میرے بھائی پر ایک جھوٹا پرچہ درج کرایا گیا ہے، تفتیش کرنے والوں نے وہ ایف آئی اے والے ہیں یا کون ہیں، انہوں نے میرے بھائی کو اٹھا لیا ہے اور لے گئے ہیں اور تفتیش کر رہے ہیں اور جھوٹا پرچہ دیا گیا ہے، میری ڈی جی آئی ایس آئی، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم سے اپیل ہے کہ ہمارے ساتھ پہلے اتنا بڑا ظلم ہوا ہے، انتظامیہ کی غفلت کی بناء پر ہمارے گھر کے آٹھ لوگ ہم سے جدا ہو چکے ہیں ہم پہلے ہی بڑی تکلیف اور کرب میں ہیں، ہمیں مزید امتحان میں مت ڈالیں، اگر اس ملک کے اندر انصاف ہو سکتا ہے، انصاف کا کوئی پلڑا ہے اور کوئی انصاف کا ترازو ہے تو ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔ ہمارے بھائی کو جھوٹے پرچوں کے اندر دھکیلا جا رہا ہے تو اس کی حفاظت کی جائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…