لاہور/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)سینئر صحافی رانا عظیم نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ مری پر پنجاب کے دو بڑے بیوروکریٹس کو بچالیا گیا ہے، دوسری جانب سانحہ مری کی تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب
عثمان بزدار کو پیش کردی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ افسران واٹس ایپ پر چلتے رہے ۔سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ کے مندرجات کے مطابق تمام متعلقہ محکمو ں کی غفلت ثابت ہوئی ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ افسران واٹس ایپ پر چلتے رہے اور صورتحال کو سمجھ ہی نہ سکے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افسران نے صورتحال کوسنجیدہ لیا نہ کسی پلان پرعمل کیا جبکہ کئی افسران نے واٹس ایپ میسج بھی تاخیر سے دیکھے۔رپورٹ میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر سب کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سی پی او، سی ٹی او بھی ذمے داری پوری کرنے میں ناکام رہے جبکہ محکمہ جنگلات اور ریسکیو 1122 کا مقامی آفس بھی ڈلیور نہ کرسکا اور ہائی وے محکمہ بھی ذمیداری ادا کرنے میں ناکام رہا۔خیال رہے کہ مری سانحے کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سی پی او راولپنڈی، سی ٹی او راولپنڈی، ڈی ایس پی ٹریفک اور اے ایس پی مری کو
عہدے سے ہٹاکرانضباطی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ 7 اور 8 جنوری کی رات کو مری میں برفانی طوفان اور رش کے باعث 23 افراد اپنی گاڑیوں میں انتقال کرگئے تھے، انتقال کرجانے والوں میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل تھے۔واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔